کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے تین خواتین ارکان اسمبلی سمیت چاروں ارکان منظر عام پر آگئے،اسلام آباد میں موجود آج کوئٹہ پہنچیں گے، گزشتہ شب اپنے جاری ایک مشترکہ ویڈیو پیغام میں بی اے پی کے رکن اسمبلی حاجی محمد اکبر آسکانی نے اپنے لاپتہ ہونے کے خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں،میں خیریت سے ہوں اپنی ذاتی کام سے اسلام آباد آیا تھا جس کی وجہ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہ ہوسکا۔
انہوں نے کہاکہ وہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو ودیگر ارکان اسمبلی کے ساتھ ہیں آج بروز ہفتہ کوئٹہ پہنچ کر دوبارہ اپنے گروپ کا حصہ بنیں گے۔ رکن بلوچستان اسمبلی ماجبین شیران نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ کچھ مصروفیات کی وجہ سے اسلام آبادمیں اپنے گروپ کے دیگر ارکان اسمبلی کیساتھ ہیں آج کوئٹہ پہنچ کر اپنے گروپ کا حصہ بنیں گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ اسمبلی اجلاس میں ذاتی مصروفیات کی وجہ سے شریک نہ ہوسکیں۔ بی اے پی کی خاتون رکن اسمبلی بشریٰ رند کے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ وہ علاج کے سلسلے میں اسلام آباد آئی ہوئی ہیں انہیں یہاں اپنے گردوں کے ٹیسٹ کرانا تھا، ان کی طبعیت بہتر ہے آج وہ بھی دیگر ارکان اسمبلی کے ہمراہ کوئٹہ پہنچ کر ناراض ارکان اسمبلی کے گروپ کا حصہ بنیں گی انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پہلے بھی ناراض گروپ کا حصہ تھی آخری وقت تک ان کا ساتھ رہیں گی۔بی اے پی کی خاتون رکن اسمبلی لیلیٰ ترین نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ ذاتی مصروفیات کی وجہ سے اسلام آباد آئی ہیں آج کوئٹہ پہنچ کر اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو کے گروپ میں شامل ہوں گی انہوں نے کہا کہ وہ پہلے بھی اس گروپ کا حصہ تھی آج بھی اس ہی گروپ کا حصہ ہیں۔