کوئٹہ: بلوچستان کی سینٹرل جیل مچھ میں قتل کے مجرم کو پھانسی دیدی گئی جبکہ راضی نامہ ہونے پر ایک قیدی کی پھانسی مؤخر کردی گئی۔ مچھ جیل حکام کے مطابق محمد موسیٰ ولد عبدالحسین ہزارہ کو بدھ کی علی الصبح چار بجکر تیس منٹ پر سینٹرل جیل مچھ میں سپرنٹنڈنٹ محمد اسحاق زہری ،میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سجاد حیدر اور جوڈیشل مجسٹریٹ ہدایت اللہ محمد شہی کی نگرانی میں پھانسی دی گئی۔ میڈیکل آفیسر نے معائنے کے بعد محمد موسیٰ کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد لاش ان کے بھائی محمد رضا کے حوالے کردی گئی۔ لاش کوئٹہ منتقل کردی گئی۔ کوئٹہ کے رہائشی محمد موسیٰ ہزارہ نے14اپریل2005ء کو کوئٹہ کے علمدار روڈ پر رشتے کے تنازعہ پر لیاقت علی نامی شخص کو قتل کیا تھا۔ جرم ثابت ہونے پر ایڈیشنل سیشن جج تھری کوئٹہ نے محمد موسیٰ کو16مئی2007ء کو سزائے موت سنائی۔ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی جانب سے اپیلیں مسترد ہونے کے بعد صدر مملکت کو رحم کی اپیل بجھوائی گئی ۔ صدر کی جانب سے بھی رحم کی اپیل مسترد کی گئی جس پر 11مئی کو محمد موسیٰ کے ڈیتھ وارنٹ جاری کرکے پھانسی کی تاریخ بیس مئی مقرر کی گئی تھی۔ محمد موسیٰ کے ساتھ قیدی علی گل کو بھی بدھ کی صبح پھانسی دی جانی تھی تاہم مقتول کے ورثاء نے علی گل کو ایک روز قبل معاف کردیا۔ فریقین کی جانب سے راضی نامہ جمع کرانے پر جیل حکام نے پھانسی پر عملدرآمد مؤخر کردیا۔علی گل نے 2005ء میں جعفرآباد کے علاقے اوستہ محمد میں ایک شخص کو قتل کیا تھا جرم ثابت ہونے پر پچیس اگست 2007ء سیشن جج اوستہ محمد نے انہیں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ سینٹرل جیل مچھ میں پھانسی کے منتظر دو مزید قیدیوں کو 26اور27مئی کی صبح پھانسی دی جائے گی۔