افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کی جانب سے چینی وزیرخارجہ وانگ ژی کو دیا جانے والا افغان ‘چلغوزوں’ کا تحفہ کام کرگیا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت شروع ہوگئی۔
گزشتہ دنوں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان اور چینی وزرائے خارجہ نے ملاقات کی تھی جس میں افغان وزیر خارجہ نے چینی ہم منصب کو چلغوزوں کا تحفہ پیش کیا تھا۔
اس ملاقات کے بعد اب چین اور افغانستان کے درمیان تجارت بھی شروع ہوگئی ہے۔
چین اور افغانستان کے درمیان فضائی راستے سے تجارت بحال ہوئی ہے اور افغانستان سے بڑی تعداد میں چلغوزے چین برآمد کیے گئے ہیں۔
افغان دارالحکومت کابل سے کام ائیر کا جہاز 45 ٹن چلغوزے لیکر شنگھائی پہنچا ہے۔ گزشتہ روز افغانستان سے کارگو پرواز کا افتتاح افغان کے نائب وزیر اعظم عبداالسلام حنفی اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کیا۔
افغانستان میں چین کے سفیر نے بھی چلغوزوں کی تجارت کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے چین کی جانب سے افغانستان کی مزید امداد کا بھی اعلان کیا اور ٹوئٹ میں بتایا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان عوام کیلئے امدادی سامان روانہ کیا گیا ہے جس میں طبی سامان، کمبل، ادویات اور دیگر اشیا شامل ہیں۔