|

وقتِ اشاعت :   November 18 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت میں موسم سرما کی آمد کے ساتھ بجلی اور گیس غائب ہوچکی ہیے اندرون بلوچستان کا کیا حال ہوگا۔سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی سمیت آدھے کوئٹہ میں گزشتہ چار دنوں سے بجلی غائب ہے متعلقہ حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ان اعلی تعلیمی اداروں میں گیس ناپید ہو گئی ہیے طالبات امتحانات کے دوران سردی سے ٹھٹر رہی ہیں۔

انہیں بارہا یہ دھمکی دی جارہی ہیے کہ اگر احتجاج کی تو یونیورسٹی سے فارغ کیا جاہیگا۔ بلوچستان یونیورسٹی کے طلبا اپنے لاپتہ طلبا کی بازیابی کے لیئے دس روز سے یونیورسٹی کے گیٹ پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں حکومتی ٹیم ٹائم پاس کر رہا ہیے اور طلبا و طالبات کے امتحانات منسوخ ہوتے جارہیے ہیں موجودہ سلیکٹڈ حکمران بلوچستان کو کس ڈگر پر چلانا چاہتے ہیں نوجوان طلبا و طالبات کے جزبات سے کھیل کر ان کو علم سے دور رکھ پر پس پشت عزائم کے حصول کے بجائے طلبا و طالبات کے مسائل پر سنجیدہ توجہ دینے کی ضرورت ہیے ۔

آدھے کوئٹہ میں چار روز سے بجلی نہیں اور اپوزیشن و حکومت مل کر سڑکوں پر جاڑو پھیرنے کا ڈرامہ کرکے اس ذہنیت کی غمازی کررہیے ہیں کہ وہ صرف جھاڑو پھیرنے ہی آئے ہیں۔ مرکزی بیان میں حکومت پہ واضع کی گئی ہیے کہ سرد ترین موسم سے نمٹنے کے لیئے سرد علاقوں کے لیئے بروقت پیش بندی کی جائے بصورت دیگر نیشنل پارٹی عوام کے ساتھ مل سلیکٹڈ حکمرانوں کے خلاف سڑکوں پہ ہوگی۔