|

وقتِ اشاعت :   November 27 – 2021

سبی: صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود واطلاعات وغیر رسمی تعلیم محترمہ بشری رند نے کہا ہے کہ سبی بولان نصیر آباد سمیت بلوچستان کے ہونہار محنتی طلباء طالبات میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں وسائل میں رہ کر طلباء وطالبات کے مسائل کو حل کریں گے میر چاکر خان رند یونیورسٹی تعلیمی میعار کو بلند کرنے جدید علوم کے حصول میں اہم رول پلے کررہی ہے جدید چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں تعلیمی میدانوں میں ترقی کرنی ہے جس بہتر انداز سے میرچاکر خان رند یونیورسٹی کے وائس چانسلر سمیت انتظامیہ اپنی صلاحیتوں کو استعمال میں لاکرسبی بولان سمیت گردونواح میں جدید علوم کی فراہمی میں رول پلے کررہی ہے وہ قابل تحسین ہے سبی بولان شورن میرا گھر ہے اس سرزمین کی ترقی خوشحالی کے لئے ہر فورم پر جدوجہد کررہی ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میر چاکر خان رند یونیورسٹی کے ہال میں دو روزہ انگریزی زبان نسانیات ادب سمیت مختلف شعبہ جات پر مشتمل کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ،تقریب سے وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر علی نواز مینگل ، پروفیسر مہوش ملعانی ، پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی چنااور دیگر نے بھی خطاب کیا صوبائی وزیر بشریٰ رند نے کہا کہ سبی بولان میرے دل کے قریب ہیں ان علاقوں کی ترقی خوشحالی کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کرتی ہوں مجھے آج اس کامیاب تقریب میں شرکت کرکے خوشی ہوئی یہاں کے طلباء طالبات میں ٹیلنٹ کی کمی نہیںوہی قوم قبیلے اور علاقے ترقی خوشحالی کی جانب تیزی کے ساتھ گامزن ہوتے ہیں جس کی نو جوان نسل جدید علوم میں ماہرہوتے ہیں سردارچاکر خان رند یونیورسٹی نے اس علاقہ کو تعلیمی پسماندگی کا شکار ہونے سے بچاتے ہوئے تعلیمی معیار کو بلند کرنے میں اہم رول پلے کیا ہے صوبائی حکومت تعلیمی معیار کی بلند ی اور طلباء وطالبات کو تمام سہولیات کی فراہمی میں اہم رول پلے کررہی ہے۔

مجھے امید ہے کہ زیر تعلیم طلباء طالبات اسی جوش جذبے اور محنت لگن سے تعلیم حاصل کرکے نہ صرف اس صوبے بلکہ ملک کا نام روشن کریں گئے دوروزہ کانفرنس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعاد قاری ثناء اللہ رند نے حاصل کی اسٹیج سیکرٹری کے فرائض بالاچ خان کھوسہ نے سرانجام دئیے قومی ترانہ کے احترام میں ہال میں موجود مہمانوں سمیت طلباء وطالبات کھڑے ہوئے ملٹی میڈیا پروجیکٹ کی مدد سے میر چاکر خان یونیورسٹی کے حوالے سے شرکارء کو تفصیلی آگہی فراہم کی دو روزہ کانفرنس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر علی نواز مینگل نے کی جبکہ مہمان خصوصی صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود واطلاعات وغیر رسمی تعلیم محترمہ بشری رند تھی جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹراکیڈمی علی جان بگٹی ، رجسٹرار سردارزادہ میر محمد اقبال بنگلزئی ، ڈائریکٹر فنانس ہمایوں شاہوانی ،او جی ڈی سی کے اکرام اللہ خان پروفیسر داکٹر نعیم ، پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی چنا ، پروفیسر مہوش ملعانی ،پروفیسر ڈاکٹر کامران ، پروفیسر ڈاکٹر محمود الحسن ، ڈپٹی ڈی ایچ او سبی ڈاکٹر عبدالقادر ہاروں ،ڈاکٹر قصیر محمود،احمد فراز انچارج آیچ آر ڈیپارٹمنٹ،ڈاکٹر فرزیہ رحمن، ڈاکٹر عاصمہ عبداللہ عزیز ، ڈاکٹر شازیہ ،میر زاہد رند ، میر حضور بخش بنگلزئی ، میر ہمایوں مری ،میر کامران مری ، میر سکندر خان مری، سبی پریس کلب کے صدر حاجی سعید الدین طارق ، سینئر نائب صدر میر سلیم گشکوری ، سینئرجوائنٹ سیکرٹری سید طاہرعلی ، پریس سیکرٹری افضال رضاسمیت ملک بھر سے آئے ہوئے ملک بھر کی مختلف یونیورسٹیز کے پروفیسر ز موجود تھے دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر میر سردار چاکر خان رند یونیورسٹی سبی ڈاکٹر پروفیسر علی نواز مینگل نے مہمانوں کو ویلکم پیش کرتے ہوئے کہا کہ سبی ایک قدیم ترین شہر ہے جہاں گرمی بہت زیادہ ہیں ۔

مگر مجھے جو ذمے داریاں دی گئی ہے ان کو احسن انداز سے سرانجام دے رہا ہوں تعلیمی معیار کو بلند سے بلند تر کیا جارہا ہے سبی میں میر چاکر اعظم رند کا قلعہ صحبت سرائے ریلوے اسٹیشن سمیت کئی اہم مقامات اپنی مثال آپ ہے مہر گڑھ کی تاریخ صدیوں پرانی ہے انہوں نے کہا کہ سردار چاکر خان رند یونیورسٹی اپنے محدودوسائل میں رہ کر 8شعبہ جات میں تعلیم کا تسلسل برقرار رکھ رہے ہیںبہت جلد لا کی کلاسز شروع کررہے ہے جبکہ شام کے اوقات میں بھی کلاسز شروع کررہے ہے تاکہ یہاں کے طلباء طالبات کو تعلیم کی مسلسل فراہمی ممکن ہوسکے انہوں نے کہا کہ سردار چاکر خان رند یونیورسٹی میںجدید انداز سے تمام شعبہ جات اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیںجو ملک بھر کی یونیورسٹیز کا مقابلہ کررہی ہیں مجھے زیر تعلیم طلباء وطالبات کی صلاحیتوں پر ناز ہے جنہوں نے تعلیم کے حصول کے لئے اپنی صلاحیتوں کو بھر پور استعمال یقینی بنایا آج کی کامیاب کانفرنس کے منتظمین کو دلی مبادک باد پیش کرتا ہوں دوروزہ کانفرنس میں پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی چنا نے ملٹی میڈیا پروجیکٹ کی مدد سے زبانوں کی ترقی اور ان کو سمجھنے پڑھنے کے علاوہ انگری زبان نسانیات ادب پر تفصیلی لیکچر ر بھی دیا جس کو شرکاء نے دلچسپی کے ساتھ سنا دوروزہ کانفرنس میں حصہ لینے والے طلباء وطالبات منتظمین مہمانوں کو خصوصی شیلڈز سرٹیفکیٹس تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں بعدازاں صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود واطلاعات وغیر رسمی تعلیم محترمہ بشری رند نے سردار چاکر خان رند یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کو تفصیلی معائنہ وجائزہ لیا اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر داکٹر علی نواز مینگل نے سردار چاکر خان یونیورسٹی کو درپیش مسئلہ مسائل سے بھی آگاہ کیا اس موقع پر صوبائی پارلیمانی سیکرٹر ی نے دو بسوں کی فراہمی کے اعلان کے علاوہ دیگر مسائل کو حل کرنے کی یقینی دہانی بھی کرائی