|

وقتِ اشاعت :   December 3 – 2021

خضدار: برطانوی سامراج کے خلاف لڑنے والے عظیم مجاہدو غازی میر نور محمد مینگل کی وفات کو سو سال مکمل ہونے پر انکی خدمات پر براہوئی اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے زیر اہتمام ایک روزہ سیمینار خضدار پریس کلب کے آڈیٹوریم میں منعقد کیا گیا۔سیمینار میں بلوچستان سندھ سے مختلف سیاسی وسماجی رہنماں نے شرکت کی۔

سیمینار کی صدارت براہوئی اسٹودنٹس فیڈریشن کے مرکزی چیئرمین محمد اکرم عامل براہوئی نے کی مہمان خصوصی بے ایس ایف کے سابق چیئرمین محمد عالم براہوئی تھے اعزازی مہمان روزنامہ ایلم کے ایڈیٹر ذاکر براہوئی،بلوچستان کے نامور محقق ودانشور سلطان احمد شاہوانی تھے۔

سیمینار میں ملک سے آئے ہوئے دانشوروں نے میر نور محمد مینگل کی زندگی وخدمات پر اپنے مکالے پیش کئے جبکہ صوبہ بلوچستان کے نامور شعرا کرام نے میر نور محمد مینگل کو اپنے شعریہ کلام میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سامعین سے خوب داد وصول کی اس موقع پر جمعیت علما اسلام بلوچستان کے نائب امیر مولانا محمد صدیق مینگل،براہوئی اسٹوڈنٹس فیڈریشن مرکزی چیئرمین اکرم عامل براہوئی،بی ایس ایف کے سابق چیئرمین محمد عالم براہوئی،سلطان احمد شاہوانی،ذاکر براہوئی،انجینئر رضا زہری،پروانہ میراجی،عبدالرزاق شاہوانی،محمد وارث شاہین،پروفیسر انجم براہوئی،امان صابر براہوئی،پروفیسر صدام لہڑی،مہر براہوئی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جھالاوان کی سرزمین نے ہمیشہ دین اسلام سے محبت،رسول اللہ کے عاشق امتی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ا پنی سرزمین پر قربان ہونے کا اعلی ثبوت پیش کیا ہے ۔

مقررین نے کہا کہ جب عالمی سامراج برطانیہ نے برصغیر پر قبضہ کرنے کے بعد بلوچستان کی سرزمین پر اپنا ناپاک قدم رکھا اسلامی اقدار یہاں کی روایات کو ختم کرنے کے لئے اپنے سازشوں کا آغاز کیا تو خضدار وجھالاوان کو یہ اعزاز حاصل رہی کہ جھالاوان کے غازیوں نے بے سرو سامانی میں اس سامراج کے خلاف بے خطر میدان جنگ میں اتریں میرنور محمد مینگل غازی سلیمان گرگناڑی،شہید نواب خان محمد زرک ز ئی،رسول بخش گرگناری،میر محمد محمد زئی،گہرام مینگل،لعل محمد ودیگر مجاہدین نے بلوچستان بھر میں برطانیہ کے خلاف سینکڑوں ایسی جنگیں لڑی جس میں برطانیہ کے سامراج کوبڑے پیمانے پر مالی وجانی نقصانات پہنچائے مقررین نے کہا کہ میر نور محمد مینگل کی جدوجہد کے تانے بانے شیخ الہند محمود حسن دیوبندی،مولانا عبیداللہ سندھی،مفتی کفایت اللہ دیوبندی ودیگر علما ہند کے اکابرین کی ان تحریکات سے ملتے ہیں۔

۔ان علما کرام نے تحریک ریشمی رومال،تحریک ترک مولات،تحریک ہندوستان چھوڑو سمیت سات تحریکیں بر طانیہ کے سامراج کے لڑی تھی یہ تحریکات ہندوستان،ترکیہ،جرمنی،حجاز مقدس اور افغانستان کی شراکت سے چلا ئے جا رہے تھے، مقررین نے کہا خود رسر کائنات ﷺ نے خواب میں آکر مولانا محمد صادق کو یہ بتایا کہ جھلاوان بلوچستان میں انگریز کی رسد کو کا ٹنے کے لئے جھلاوان کے ایک شخص جس کا حلیہ وشکل اس طرح کا ہوگا میرا یہ پیغام دیں کہ وہ جہاد کا اعلان کریں میر نور محمد مینگل کو جب مولانا محمد صادق یہ بشارت سنا دیتے ہیں رسول ﷺ کا یہ پیغام آپ کے نام پر ہے کہ انگریز سامراج کے خلاف جھالاوان کی سرزمین میں بغاوت کا اعلان کریں تو میر نورمحمد مینگل نے اپنے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ عشق رسول ﷺمیں ڈوب کر انگریز کے خلاف جہادی معرکوں کا آغاز کردیتے ہیں۔

یہ جنگ تقریبا 35سالوں تک جھلاوان کے ہر علاقے اور کوہ اور بیابان میں لڑی جاتی اللہ کے راستے لرنے والے بے سرو سامان مجاہدین اپنی قوت ایمانی سے برطانیہ کے لئے یہاں کی زمین تنگ کردیتے ہیں اور بر صغیر و بلوچستان کے مجاہدین کی ان خدمات کی وجہ سے بر طانیہ بر صغیر میں مستقل طور پر رہنا مشکل ہو جاتا ہے اور یون یہ سامراج نہ کہ برصغیر سے نکل جاتا ہے بلکہ اس کا وجود سکڑ کر محدود ہوجاتاہے مقررین نے کہا کہ جھلاوان کا یہ اعزاز رہی ہے کہ وہ ہمیشہ سامراج شکن تحریکات میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے انہوں کہا کہ میر نور محمد مینگل جھالاوان کا فخر اور بلوچستان کا ہیرو ہے انکی شخصیت اور کردار ایسے اعلی صفحات سے متصف ہے کہ ان پر ہر ایک مسلمان فخر کرنے کا حق رکھتے ہیں سیمینار کے آخر میں علما کرام وحاضرین مجلس نے میر نور محمد مینگل ودیگر شہدا کی ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور دعا ِ مغفرت کی ۔