|

وقتِ اشاعت :   December 7 – 2021

خضدار: بی این پی عوامی ضلع خضدار کے صدر ڈاکٹر عمران میروانی،جنرل سیکرٹری صدام بلوچ اور ضلعی ترجمان یاسر خدرانی نے کہا ہے کہ قائد تحریک میر اسرار اللہ خان زہری کے گھر کو نشانہ بنانا ،تما م بلوچ اقوام کے مشترکہ گھر کو نشانہ بنانے کے مترادف ہے ،یہ حملے آج سے نہیں بلکہ 2013سے ہو رہے ہیں مگر انتظامیہ ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوئی ہے ،حملوں کا تسلسل اپنی جگہ مگر بی این پی کے قائدین بلوچ قوم کی ترقی خوشحالی اور بلوچستان کے سیاسی جماعتوں کو متحد کرنیکے ایجنڈے سے دستبردار نہیں ہونگے ،تمام سیاسی جماعتوں کا مشکور ہیں

انہوں نے اس حملے کے خلاف بی این پی عوامی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر بی این پی کے جونیئر نائب صدر جنید مراد مینگل،بی این پی اسٹوڈنٹس ونگ کے صدر رئیس نوید احمد مینگل،علماء ونگ کے صدر حافظ عبدالرازق شاہوانی،منیر احمد لانگو ،رئیس نثار احمد مینگل،عبدالقادر نوتانی،ارشاد غنی ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے بی این پی عوامی کے ضلعی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچ قوم کے اجتماعی حقوق بلوچ قومی تشخص ،بلوچستان کے ساحل و سائل کے لئے شعوری سیاسی جدو جہد کر رہی ہے سیاست کی اس جدو جہد کے عمل کے دوران بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی ہمیشہ اخوات و بھائی چارگی کے فلسفے پر کاربند رہی ہے بی این پی کے سربراہ میر اسرار اللہ خان زہری کا گھر بلوچستان میں آباد تما م اقوام کے لئے یکساں معتبر گھر کی اہمیت و درجہ رکھتا ہے اس گھر کی حرمت کسی ایک جماعت کی حرمت کا مسئلہ نہیں بلکہ بلوچستان کے تمام سیاسی قبائلی اکابرین کے لئے یکساں تعزیم رکھتا ہے

اگر آج یہ گھر محفوظ نہیں تو ہم سمجھتے ہیں بلوچستان میں کوئی گھر محفوظ نہیں شر پسند عناصر بلوچستان میں سیاسی افراتفری عدم استحکام جمہوری جدو جہد اور ترقی کے سفر میں بلوچستان کو اندھیر نگری کی طرف دھکیلنے کو ناکام کوشش کر رہے ہیں ایسے مجرمانہ عمل ہمارے اور ہمارے اکابرین کے سوچ و فکر اور سیاسی جدو جہد کو کمزور نہیں کر سکتے بلوچ قوم کے اجتماعی مفادات کے حصول مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بلوچ قوم کو یکجا ہونے کی جتنی آج ضرورت ہے پہلے کبھی نہیں رہی ہے قائدین عوامی تمام اقوام قوم پرست سیاسی جماعتوں قبائلی شخصیات اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کو مشترکہ سیاسی جدو جہد کے لئے ایک پیج پر لانے کی کوشش سے دور نہیں ہٹے گی آج کے اس گھڑی میں ان تمام سیاسی جماعتوں قبائلی و سماجی آکابرین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں

جنہوں نے میر اسرار اللہ خان زہری کے گھر پر ہونے والے حملے کی مذمت کی اور ہماری ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 2013 سے لیکر آج تک میر اسرار اللہ خان زہری کے گھر پر یہ تسلسل کے ساتھ تیسرا حملہ ہے مگر افسوس آج تک انتظامیہ حملوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ میر اسرار اللہ خان زہری کے گھر پر ہونے والے حملوں میں ملوث عناصر کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ان حملوں کے اور ملزمان کی عدم گرفتاری پر پارٹی مرکزی سطح پر جو کال دے گی ہم اس پر لبیک کہتے ہوئے ہر قسم کی احتجاج میں شامل ہونگے