کوئٹہ: بلوچ ری پبلکن پارٹی کے ترجمان شیرمحمد بگٹی نے بزرگ بلوچ رہنما مرحوم نواب خیربخش مری کو انکی پہلی برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ نواب خیربخش مری کی سوچ و فکر ہمیشہ قومی تحریک آزادی میں بلوچ قوم کی رہنمائی کرتی رہیگی اور انکی قومی آجوئی کیلئے جدوجہد نوجوانوں اور آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے جو تحریک میں ہماری رہنمائی کرتی رہیگی۔انہوں نے کہا کہ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ بلوچ نسل کشی میں مزید تیزی لائی جارہی ہے اور بلوچستان کے طول و عرض میں فوجی آپریشن، اغواہ نما گرفتاریوں اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔مستونگ، قلات ، آوران اور گردونواح میں جاری آپریشن کے دوران سول آبادی پر بمباری کرکے بے گناہ معصوم بلوچوں کو شہید کیا جارہا ہے اور انہیں اغواہ کرکے ٹارچر کرنے کے بعد انکی مسخ شدہ لاشیں پھینکی جارہی ہیں ۔ انھوں نے بتایا منگل کو بے گناہ بلوچوں کے گھروں پر بلاامتیاز بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں دو عورتوں اور ایک کمسن بچہ سمیت چار بلوچ شہید ہوگئے جبکہ دوسری جانب تین مزید اغواہ شدہ بلوچوں کی شدید مسخ شدہ لاشیں پھینک دی گئی جو کہ پوری طرح ناقابل شناخت ہیں۔شیر محمد بگٹی نے بتایا کہ اس کے علاوہ سوئی کے علاقے گوراناڑی میں فورسز نے آپریشن شروع کرکے سول آبادی کو نشانہ بنایا ، گھروں پر حملہ کرکے بے دریغ فائرنگ کی گئی اور عورتوں اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ فائرنگ کی زد میں آکر دو بگٹی بلوچ شہید ہوگئے اور عورتوں اور بچوں سمیت کئی زخمی ہوگئے۔ شہید ہونے والے بلوچوں کی شناخت حاجی رحیم بگٹی اور ڈولو بگٹی کے نام سے ہوئی۔ کاروائی کے دوران چھ مزید بگٹی بلوچوں کو اغواہ کرکے لاپتہ کردیا گیا جن کی زندگیوں کو میں شدید خطرات لا حق ہیں کیونکہ ریاستی فورسز کی جانب سے اغواہ ہونے والے بلوچوں کو سالوں تک اذیت گاہوں میں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد انکی لاشیں ویرانوں میں پھینک دی جاتی ہیں یا اجتماعی قبروں میں دفنادی جاتی ہیں جن کا کسی کو پتہ تک نہیں چلتا جس کی حالیہ مثال مستونگ اور قلات کے علاقوں میں فورسز کی کاروئی کے دوران ملنی والی تیرہ لاشیں ہیں جنہیں شہید کرنے کے بعد کیمیکل مواد سے مسخ کیا گیا تاکہ انکی شناخت ممکن نہ ہو۔ انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور اقوام متحدہ سے بلوچستان میں مداخلت کرکے بلوچ نسل کشی اور انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کو رکوانے کی اپیل کی۔ شیرمحمد بگٹی نے کہا کہ نو جون کو بی آر پی کے مرکزی کارکن شہید سیاچن بلوچ کی پہلی برسی کی مناسبت سے پارٹی کارکنان نے ریفرنسز کا انعقاد کرکے شہید سیاچن بلوچ کو خراج تحسین پیش کیا جنہیں پچھلے سال ریاستی ڈیتھ سکواڈ نے ٹارگٹ کرکے شہید کیا ۔ ریاستی فورسز نے شہید کے قبر کی بے حرمتی بھی کی جو ان کی درندگی کو ظاہر کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بلوچ شہداء کی قربانیاں ضائع نہیں جائیگی بلکہ آزاد وطن کے حصول کی صورت میں شہداء کا خون رنگ لائیگا۔