|

وقتِ اشاعت :   December 15 – 2021

تربت: کرپشن کے عالمی دن پر سرکل آفس اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کیچ کے زیر اہتمام سیمینار بموضوع” کرپشن جرم ہے آئیے اسے ختم کرتے ہیں اس سے پہلے کہ وہ ہمیں تباہ کردے” بوائز ماڈل ہائی سکول تربت کے شہید کمشنر مکران طارق زہری ہال میں منعقد ہوا جس کے مہمان خصوصی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سنیٹر کہدہ اکرم دشتی تھے۔

سیمینار سے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر کہدہ اکرم دشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لغت میں کرپشن کامطلب بااثر حکام کی جانب سے اختیارات کاغلط استعمال ہے، کرپشن میں زیادہ ملوث ادارہ پولیس کو گردانا جاتاہے، کرپشن میں پولیس اور عدلیہ پہلے نمبر پر ہیں، پاکستان میں انٹرنیشنل سروے کے مطابق کرپشن بہت زیادہ ہے، انہوں نے کہاکہ طبقاتی سسٹم کی وجہ سے ملک میں کرپشن اور ناانصافی ہورہی ہے، دنیا کے بیشتر غریب ممالک کرپشن کی لت میں مبتلا ہیں، کرپشن کا ایک بڑا سبب عوام میں شعور نہ ہونا ہے، انہوں نے کہاکہ لیڈرشپ کرپٹ اور حکمرانوں نے لوٹ مار کا بازار گرم کیا ہے، آمدن سے زیادہ جائیداد بنانے والے سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی جاتی، سرکاری ملازمین بھی بڑی جائیداد کے مالک ہیں، اگر ایک ٹیچر ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے تو یہ بھی کرپشن ہے، کرپشن صرف مال بنانے یا پیسہ کمانے کا نام نہیں ہے، ہر شخص کو اپنے ضمیر کا جوابدہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہاکہ سوسائٹی میں ابھی تک اچھے لوگ ہیں قحط الرجال نہیں ہے۔

باقی بلوچ ایک عظیم سیاسی شخصیت تھے جن کے دامن پر کرپشن کا داغ نہیں ملتا کیوں کہ اس نے ایک باقاعدہ اصول کے تحت سیاست کی، انہوں نے کہاکہ انسانی لامحدود خواہشات کے سامنے کرپشن کی روک تھام میں ضمیر اہم کردار ادا کرسکتی ہے، اس لیے ھم سب کو اپنے ضمیر کا جوابدہ ہونا چاہیے۔ سیمینار سے ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ایمنسٹی انٹرنیشنل کی کرپشن کے تحقیقی رپورٹ کے مطابق پاکستان 126ویں نمبر پرہے، یہاں لوگوں کی خواہشات لامحدود اور ان میں لالچ زیادہ ہے، ہمارے پاس کئی طرح کے ذرائع پیداوار موجود ہیں جس میں معدنیات، سمندر اور دیگر زخائر موجود ہیں لیکن اس کے باوجود ہماری معیشت دن بہ دن سکڑتا جارہا ہے، انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے سیاسی عمائدین اور سیاسی شخصیات لوگوں کے لئے چھوٹی چھوٹی سہولیات فراہم کریں تو لوگوں کو کافی حد تک مطمئن کیا جاسکتا ہے، انہوں نے کہاکہ مجھے بتائیں کسی سرکاری اہلکارکے خلاف شکایت موصول ہوئی؟ اگرمیں نے اقدام نہیں اٹھایا تو مجھ پر تنقید کریں۔

سیمینار سے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر آل پارٹیز کیچ کے کنوینر مشکور انور ایڈوکیٹ ،بی این پی عوامی کے مرکزی رہنما میر مرادجان گچکی، انجمن تاجران کے صدرحاجی کریم بخش اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر قدیر لقمان نے کہا کہ کرپشن کاخاتمہ عملی اقدامات کاتقاضہ کرتا ہے، کرپشن سیاست سمیت زندگی کے مختلف شعبہ جات میں ہورہی ہے، اس کے انسداد کے لئے صرف گفتار کے بجائے عمل کی جانب بڑھاجائے، اینٹی کرپشن کے ادارے بے اختیارہیں، نوجوانوں کی کردار سازی کی ضرورت ہے تاکہ وہ ادیب ودانش وروں کے کردار سے اثر پزیر ہوں، آسائش اورسہولیات کے جائز اور ناجائز حصول نے آج کرپشن کوایک مثبت اقدارکے طور پر قابل قبول بنادیا ہے، انہوں نے کہاکہ عدلیہ کرپشن کے انسداد کے لئے اہم ترین ادارہ ہے،لیکن عدلیہ معمولی نوعیت کے چوری اور دیگر جرائم میں ملوث ملزمان کے خلاف ایکشن لیتا ہے، جوکرپٹ عناصرہیں گرفتاربہوتے وقت فتح کے نشان انگلیوں سے بناتے ہیں اور رہائی پانے میں بھی فتح کانشان بناتے ہیں،انہوں نے کہاکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے رپورٹس ہمارے لئے حوصلہ افزا نہیں ہیں۔