|

وقتِ اشاعت :   June 12 – 2015

جینوا: اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسانی حقوق میں بلوچ قومی نمائندہ مہران بلوچ نے بابائے بلوچ نواب خیربخش مری کی پہلی برسی پر اسے خراج عقیدت پیش کرتیہوئے کہاکہ نواب خیربخش مری جیسے اعلی کردار، اپنے قوم، وطن اور انسانیت سے پیار، غلامی سے نفرت اور آذادی سے محبت جیسے اوصاف رکھنے والے شخصیات و رہنما صدیوں بعد خوش قسمت قوموں کے بیچ پیدا ہوتے ہیں. ان جیسے شخصیات کو موت نہیں آتی. بابا مری بھی اپنی دی ہوئی تعلیمات، سوچ و فکر اور فلسفے کی شکل میں نہ صرف بلوچ قوم بلکہ دنیا میں کہیں بھی اور کبھی بھی ظلم کے خلاف ظالم سے لڑنے والے تحاریک کے کارکنوں کی دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گی. نواب مری نے بلوچ قومی جدوجہد برائے آذادی کے لئے ہمیشہ خونی رشتوں سے زیادہ نظریاتی رشتوں کو فوقیت دی. انہوں نے قبائلی نظام میں انقلابی تبدیلیاں لائیں، کمزوریوں کو طاقت میں بدل دیا اور اسی طاقت کو دشمن کے خلاف استعمال کرنے کا سلیقہ بھی سکھایا. بابا کی دی ہوئی تعلیمات اور تربیت کی بدولت آج بلوچ قوم میں ایک ایسی نسل تیار ہوگء ہے جنہوں نے اپنے شعور، قربانیوں، مستقل مزاجی اور حکمت عملی سے قابض کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوگئے کہ وہ انہیں اب مزید غلام نہیں رکھ سکتا بلکہ دنیا کی توجہ حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوگئے.مہران بلوچ نے کہا کہ بابائے بلوچ نواب خیربخش مری نے بلوچ تحریک کے خلاف دشمن کی جن سازشوں، منفی ہتھکنڈوں اور جدوجہد آذادی کو ختم کرنے کے حوالے سے ہمیں خبردار کیا تھا وہ آج سچ ثابت ہورہے ہیں. آج بلوچستان کے ہر کونے میں فوجی آپریشن میں شدت لائی گء، بلوچ نوجوانوں، بزرگوں اور ادیبوں کو اغوا کیا جارہا ہے. لاپتہ افراد کو مزاحمت کار ظاہر کرکے انکی لاشیں پھینکیں جارہی ہیں. بلوچ تحریک کو بدنام کرنے کے لئے پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کسی کو مراعات کا لالچ دے کر خریدا جارہا ہیتو وہیں انہی مراعات یافتہ طبقے کو استعمال کرکے بلوچ ساحل و وسائل کا سودا کیا جارہا ہے. غرض ہمارا دشمن مختلف طریقوں سے بلوچ تحریک آذادی کو ختم کرنے کی جستجو و کوشش میں مصروف عمل ہے ایسے میں بلوچ قوم باالخصوص بلوچ نوجوانوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بابا مری اور بلوچ شہدا کی دی ہوئی تعلیمات اور بتائے ہوئے راستے پر عمل پیرا ہوکر دشمن اور ان کی مراعات یافتہ طبقے کی تحریک کے خلاف سازشوں کو ناکام بنادیں اور بلوچ قوم کو غلامی سے نجات دلانے کی اس تحریک میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں تاکہ ہماری آئندہ آنے والی نسلیں اپنے وطن کی آذاد فضا میں سانس لے سکیں اور بغیر کسی خوف و خطر کے اپنی مرضی کے مطابق زندگی بسر کریں۔