|

وقتِ اشاعت :   June 15 – 2015

کوئٹہ +تربت:  ضلع تربت میں نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل کے گھر پر دستی بموں سے حملہ فائرنگ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روزنیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یٰسین بلوچ کے گھر ضلع تربت کے علاقے قلاک میں نامعلوم افراد نے دودستی بموں سے حملہ کیااور فائرنگ کی تاہم واقع کے وقت ڈاکٹر یاسین بلوچ گھر پر موجود نہیں تھے دستی بم کے حملے اور فائرنگ سے گھر کو نقصان پہنچا ہے پولیس نے واقع کے بعد ایک شخص جلیل کو گرفتار کرلیا جس سے تحقیقات جاری ہے دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ترجمان اور نیشنل پارٹی مرکزی سیکرٹری اطلاعات سابقہ صوبائی وزیر میر جان محمد بلیدی نے ڈاکٹر یاسین بلوچ کے گھر پر ہینڈ گرینڈسے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے ایک بزدلانہ فعل قرار دیتے ہوئے بلوچستان کے روایات کے برعکس قرار دیا ہے ۔؛ انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کو اس طرح کے حملوں سے اور فائرنگ سے ڈرایا نہیں جا سکتا ہمارے پارٹی کے جو اصول ہے اس سے ہم کبھی بھی دستبردار نہیں ہونگے چاہئے ہمیں اس کے لئے کتنی بڑی قربانی دینی پڑے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان کے ترجمان جان محمد بلیدی نے تربت میں پارٹی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر یاسین بلوچ کی رہائش گاہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بلوچ روایات و اقدار کا منافی قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے بزدلانہ کارروائیوں سے پارٹی قیادت اورکارکن مرعوب نہیں ہوں گے صوبے کا امن خراب کرنے والوں کو عوامی طاقت سے شکست دیں گے۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یاسین بلوچ کی تربت میں رہائش گاہ پر بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی بزدلانہ اور بلوچ روایات کے منافی عمل قرار دیا ہے، اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ بعض عناصر شرپسندانہ اور دہشت گردانہ کاروائیوں کے ذریعے نا صرف صوبے کی سیاسی قیادت کو خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں بلکہ صوبے میں امن و امان اور سیاسی فضاء کو بھی خراب کرنا چاہتے ہیں تاہم ان عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور کسی کو بھی صوبے کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیر اعلیٰ نے کمشنر مکران ڈویژن اور متعلقہ اداروں سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ واقعہ میں ملوث عناصر کی جلد گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔