|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2022

پنجگور: بی این پی کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری میر نذیراحمد بلوچ قائمقام صدر صدر علی جان بلوچ مرکزی کمیٹی کے رکن حاجی زاہد بلوچ مرکزی رہنما واجہ جہانزیب حاجی عبد الغفار شمبے زئی راشد لطیف سابق صدر عبیداللہ بلوچ میر نظام ملازئی نے پارٹی کے ضلعی سکریٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی کے مرکزی صدر سردار اختر جان مینگل اور دیگر قائدین 4 جنوری کو پنجگور پہنچ رہے ہیں اور 5 جنوری کو وہ مرکزی کمیٹی کے رکن حاجی زاہد بلوچ کی رہائش گاہ میں ورکرز کانفرنس کی صدارت بھی کریں گے.

انہوں نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل اور مرکزی قائدین کے دورے کا مقصد پارٹی کے تنظیمی معاملات پر غوروفکر اور مرکزی کونسل سیشن کی تیاریوں کو حتمی شکل دینا ہے ریکوڈک کے مسئلے ے پر بی این پی کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے بلکہ یہ مسلہ بلوچ قوم کی اجتماعی زندگی کا مسئلہ ہے جس کی ہر فورم پر مخالفت کرکے اسکا راستہ روکا جائے گا.

بلوچ کی قیمت پر وسائل کی سودا بازی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا گوادر حق دو تحریک وہاں کے مسائل پر شروع ہواہم نہیں سمجھتے کہ یہ تحریک قوم پرست سیاست کے لیے نقصان دہ ہوگا گوادر کے عوام نے جاری ناانصافیوں اور زیادتیوں پر احتجاج کیابی این پی نے گوادر کے مسلے پرہمیشہ قانون سازی کی بات کی ہے اور وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون بھی بلوچستان اور گوادر کے مسائل کو نظرانداز کرنے پرختم کیاگیا

امن کی بحالی ماہی گیروں کے مفادات کا تحفظ بجلی پانی کے مسائل حکومت وقت کی صوابدیدی پر ہیں کہ وہ عوام کے لیے آسانیاں پیدا کرکے انکے مسائل حل کرے گوادر احتجاج کی بی این پی نے حوصلہ افزائی کرکے اس کی تائید کی ہے ریاست کو مصنوعی انداز میں چلانے کی پالیسیاں آج سے نہیں ہے ہر دور میں عوامی سوچ کے آگے منصوعی قیادت مسلط کرنے کی سازش کی گئی موجودہ دور میں عوام کو اندھیرے میں رکھ کر ان پر فیصلے مسلط کرنا آسان کام نہیں ہے عوام اس طرح کی قوتوں کا محاسبہ کریں گی

انہوں نے کہا کہ جو پارٹیاں خود کوعوام کے مفادات کا محافظ سمجھتی ہیں جب تک وہ اپنے کردار سے ثابت نہیں کرینگی اس وقت تک عوام ان پر اعتماد نہیں کرے گا نیشنل پارٹی بی این پی عوامی اور دیگر جماعتیں بھی خود کو قوم پرست سمجھتی ہیں نیشنل پارٹی بلوچستان کے مسائل پرجس لچک کا مظاہرہ کررہی ہے وہ سب کے سامنے ہے بی این پی عوامی بھی اب دو حصوں میں بٹ چکی ہے اتحاد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ تیار ہیں

انہوں نے کہا کہ اسوقت بلوچستان بالخصوص مکران میں سیاسی پارٹیوں میں دراندازی کا سلسلہ شروع کیا جارہا ہے جو قوتیں پارٹیوں میں ٹوٹ پھوٹ کے زمہ دار ہیں وہ بی این پی کے اصولی موقف ساحل وسائل مسنگ پرسن کے لیے آواز اٹھانے پر خوش نہیں ہیں اور انکی کوشش ہوگی کہ مکران میں ایک بار پھر مصنوعی قیادت کو عوام کے حقیقی پارٹیوں کو زچ کرنے کے لیے آگے لایا جائے

 8اس سوچ کا راستہ روکنے کے لیے تمام سیاسی پارٹیوں کوسوچ وفکر کرنے کی ضرورت ہے بی این پی ریکوڈک سمیت بلوچستان کے ساحل وسائل کے تحفظ سے غافل نہیں ہے ساحل وسائل کے تحفظ کے لیے قربانیوں سے دریغ نہیں کرے گا

انہوں نے کہا کہ بی این پی کے مرکزی قائد کے دورے کے موقعے پر مختلف جماعتوں سے سیاسی ورکروں کی شمولیت بھی متوقع ہے انہوں نے سردار اختر جان مینگل کے دورہ مکران کو سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ سردار اختر جان مینگل کے دورے سے مکران میں سیاسی جمود ٹوٹ جائیگا