|

وقتِ اشاعت :   January 5 – 2022

کوئٹہ : کوئٹہ پریس کلب رجسٹرد اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت چیئرمین جوائنٹ میڈیا ایکشن کمیٹی شہزادہ ذوالفقار منعقد ہوا اجلاس میں کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند،سیکرٹری جنرل بنارس خان اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر سلمان اشرف ،جنرل سیکرٹری فتح شاکر سمیت سینئر صحافیوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں عوام الناس کی جانب سے بایزید نامی شخص جس کا صحافت سے کوئی تعلق نہیں کی شکایات پر غوروخوض کیاگیااجلاس عوام الناس،سیاسی رہنماوں ،حکومتی وزرا،سرکاری افسران ،پولیس اورسول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے معززین کے خلاف جھوٹی خبریں چلاکرانہیں بلیک میل کرنے جیسے عمل میںمذکورہ شخص کے ملوث ہونے پرتشویش کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں اس شخص کے اس عمل کو صحافتی اقدارکے منافی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ مذکورہ شخص نے صحافت کا لبادہ اوڑھ کرجس طرح اسے بدنام کیا ہے وہ نہ صر ف قابل مذمت ہے بلکہ صحافت سے وابستہ تنظیمیں اس شخص کی اس غیراخلاقی سرگرمیوں کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔

اوراس شخص سے قطعی لاتعلقی کااظہار کرتی ہیں۔ اجلاس میں مذکورہ شخص کے خلاف قانونی و آئینی کارروائی کیلئے مختلف اقدامات پر مشاورت کی گئی اوراتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں صحافت کو بدنام کرنے والے اس مذکورہ شخص کے خلاف بھرپورا قدامات اٹھائے جائیں گے اور اس سلسلے میں شکایات کرنے والے لوگوں سمیت دیگر متاثرہ لوگوں و تنظیموں اور سرکار افسران کو بھی اعتماد میں لیا جائیگا اورانکے توسط سے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اجلاس میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ متذکرہ شخص کی حساس سرکاری دستاویزات تک رسائی جس کیلئے بعض سرکاری افسران کی معاونت و پشت پناہی بھی قابل گرفت ہے اور مذکورہ شخص کی معاونت و پشت پناہی کرنے والے سرکاری افسران کی بھی نشاندہی کی جائے گی جوکہ اپنے مذموم مقاصد کیلئے بایزید نامی بلیک میلرکو استعمال کرتے ہیں۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان سمیت دیگراعلی سرکاری حکام مذکورہ شخص کے ان غیراخلاقی اورغیرقانونی سرگرمیوں کا فی الفورنوٹس لیکرکارروائی عمل میں لائیں تاکہ عوام الناس اور نیک نام سرکارآفیسران کو اس شخص کی بلیک میلنگ سے نجات دلائی جاسکے۔اجلاس میں میڈیا سے وابستہ ایسے تمام معاملات کو جوائنٹ میڈیا ایکشن کمیٹی کے ذریعے حل کرنے پربھی اتفاق کیا گیااس کے علاوہ اجلاس میں دیگر اہم فیصلے بھی کئے گئے۔