|

وقتِ اشاعت :   January 17 – 2022

ڈیرہ اللہ یار:ڈیرہ اللہ یار میں کھاد بحران کے خلاف نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی کی مشترکہ کال پر کارکنوں اور کسانوں کا احتجاج غیر معینہ مدت کے لیے قومی شاہراہ بائی پاس اور ریلوے ٹریک کو دھرنے دیکر بند کر دیا گیا۔

جماعت اسلامی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری عبدالمجید بادینی نیشنل پارٹی کے کامریڈ محمد نواز کھوسہ، راوت بلوچ اور صالح مگسی کی قیادت میں سیکڑوں کارکنوں اور کسان رہنماوں عطاء اللہ پندرانی، نصیب اللہ کھوسہ کی قیادت میں کسانوں نے ڈیرہ اللہ یار کے زیرو پوائنٹ کے مقام پر پہنچ کر بیک وقت سندھ بلوچستان اور پنجاب کو ملانے والی قومی شاہراہ بائی پاس اور ریلوے ٹریک پر دھرنے دیئے جسکے باعث دونوں اطراف سے ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ریلوے ٹریک بند ہونے سے بلوچستان سے سندھ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کو آنے جانے والی ٹرینیں بھی نہیں چلیں گی۔

احتجاجی دھرنے سے عبدالمجید بادینی، ٹکری میراں بخش مستوئی، راوت بلوچ، آصف فیروز لاشاری، مٹھا خان بادینی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھاد ڈیلرز کی من مانیوں کے خلاف انتظامیہ کارروائی نہیں کر رہی دکانیں سیل ہونے کے باوجود ڈیلرز گوداموں سے کھاد من پسند زمینداروں کو فروخت کر رہے ہیں۔

عام کسان اور چھوٹے زمیندار کھاد کے لیے دربدر ہیں انکی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں انکا کہنا تھا کہ کھاد ڈیلرز طاقتور ہیں وہ زیادہ منافع کمانے کی غرض سے کھاد کا بحران پیدا کرکے بلیک پر فروخت کر رہے ہیں انہوں نے مطالبہ کہا ہے کہ جب تک کھاد فراہم نہیں کی جائے گی دھرنا جاری رہے گا۔