|

وقتِ اشاعت :   January 23 – 2022

پنجگور: ڈسٹرکٹ کونسل ہال میں خان بابا ورلڈ ٹریڈ کمپنی پرائیوٹ چیرمین ورلڈ فیس جرگہ اورڈرگ اینڈ نارکوٹکس ایجوکیٹڈ سروس برائے ایمونیٹی دانش کے زیر اہتمام بارڈر ٹریڈ صحت تعلیم کے امور پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیاگیا۔ 

جس کے مہمان خاص ڈپٹی کمشنر پنجگور عبدالرزاق ساسولی تھے جبکہ دیگر مہمانوں میں خان بابا لطیف عباسی سعادیہ خان سابق صوبائی وزیر میر غلام جان بلوچ اے سی گوارگو برکت بلوچ اے سی پنجگور امجد حسین ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پنجگور عابد بلوچ ایجوکیشن آفیسر محمد جان بلوچ بارڈر ٹریڈ اور زمباد یونین کے صدر سیف اللہ دشتی حاجی شکور محمد حنیف شمبے زئی انیس بلوچ وزیر ستار نظام بلوچ اور دیگر موجود تھے۔

ورکشاپ کے دوران بارڈر ٹریڈ کمیٹی کے رہنماؤں اور حق دو تحریک کے ضلعی رہنما سابق صوبائی وزیر میر غلام جان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے بارڈر کے مسائل پر سیر حاصل گفتگو کی اور مختلف مسائل کی نشاندہی کی خصوصاً بارڈر پرباڑ لگانے کے بعد دو طرفہ تجارتی سرگرمیوں کے متاثر ہونے پر مہمانوں کو آگاہ کیا۔

مقررین نے کہا کہ پاک ایران بارڈر علاقے کی معیشت کے لئے انتہاہی اہم ہے لوگوں کے روزگار کے ساتھ دونوں جانب بلوچ قوم آباد ہے لوگوں کی آپس میں رشتہ داریاں ہیں جو ایک دوسرے کی خوشی اور غمی میں اکثروبیشر شریک رہتے ہیں مگر جب سے بارڈر پر باڑ لگادیا گیا ہے صرف دو گزرگاہ بنائے گئے ہیں ایک چیدگی دوسرا جیرک بارڈر ہے چیدگی میں لوگوں کو رہداری کی سہولت دیا گیا ہے مگر جیرک میں ابھی تک اس طرح کا کوئی پالیسی موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بارڈر پر باڑ لگانے کے مخالف نہیں ہیں مگر اس سے جو مشکلات پیدا ہوگئی ہیں ان کو حل کرنے کی ضرورت ہے جس طرح دنیا کے دیگر ممالک میں بارڈر پر جو پالیساں لاگو ہیں اور ان ممالک کے لوگوں کو سہولیات حاصل ہیں اس طرح کی سہولیات پاک ایران بارڈر پر بھی لوگوں کو فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام چھوٹے پیمانے پرٹریڈ کی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں اور دونوں ممالک کے سرحدی لوگوں کو ایک دوسرے کی خوشی اور غمی میں شریک رہنے کے لیے آسانیاں ہوں۔

میر غلام جان بلوچ نے کہا کہ ہم اس ریاست کے ماننے والے لوگ ہیں سہولتوں کی فراہمی ہمارا قانونی اور آئیں حق ہے مسنگ پرسن کے معاملے کوانسانی ہمدردی کی بنیاد پر حل کرنے کی ضرورت ہے کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا ہے کہ وہ اپنے ملک کے شہریوں کو لاپتہ کرے میر غلام جان نے کہا کہ بلوچستان میں بنیادی ڈھانچہ زبوں حالی کا شکار ہے تعلیم صحت اور روزگار کے مسائل گمںبیر ہیں خان بابا اور انکی پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ اور دانش کو یہاں کے مسائل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چائیے بارڈر پر سہولتوں کی فراہمی صحت تعلیم پر دستیاب فورمز میں یہاں کے لوگوں کی نمائندگی کرنا چائیے پنجگور کے عوام خان بابا اور دانش کی ٹیموں کو پنجگور آمد اور ورکشاپ کے انعقاد پرویکلم اور خوش آمدید کرتے ہیں۔ 

زمباد یونین کے سیف اللہ دشتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسی ملک میں ٹریڈ اس وقت ترقی کرتا ہے جب بنیادی ڈھانچے کی جانب حکومتیں توجہ دیں پنجگور سے پاک ایران بارڈر تک پہنچنے کے لیے کوئی پختہ سڑک نہیں ہے لوگ دشوار گزار کچے راستوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں وزیرستار نے کہا کہ پاک ایران بارڈر پر مذید گیٹ کھولنے کی ضرورت ہے خصوصاً گر گزبستان تمپ کے پوائنٹس پر لوگوں کو آنے جانے اور روزگار کرنے کی اجازت ملنے چائیے۔

خان بابا پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی کے سربراہ اور دانش خان بابا لطیف عباسی اور سعادیہ نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماراپنجگور آنے کا مقصد یہاں کے کاروباری لوگوں اور عام پبلک سے ملکر انکے مسائل معلوم کرنا ہے خصوصاً سرحدی مشکلات تعلیم صحت کے معاملات پر لوگوں کی مدد کرکے انکے مسائل کو پچیس ممالک کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ہونے والے ورکشاپ میں زیر بحث لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری آرگنائزیشن سرحدی علاقوں میں پچاس ارب عوام کو سہولتوں کے فراہمی کی غرض سے خرچ کرنا چاہتا ہے سرحدی علاقوں میں بڑے اسپتالوں کی تعمیر گذرگاہوں پر انتظار گاہیں تعلیم صحت خاص ترجیح ہیں انہوں نے کہا کہ لوگ محلہ اور علاقائی سطح پر کمیٹیاں بنائیں اسلام آباد میں جو ورکشاپ ہونے جارہا ہے اس میں پنجگور کے لوگوں کو بھی دعوت دیا جائے گا۔ 

اس کے بعد ترکی میں بھی یہاں کے لوگوں کو نمائندگی دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے لوگوں کو آگے آنا چائیے جب مسائل پر باہمی مشاورت کی جائے گی تو اس کا نتیجہ خیز حل نکل سکتا ہے ہم چاہتے ہیں کہ یہاں کے لوگوں سے ملکر عوام کے بنیادی مسائل کا حل نکالیں اور میں یقین دلاتا ہوں کہ جس پر فورم پر ہم یہ مسائل لیکر جارہے ہیں انکا مناسب اور جامع انداز میں حل نکل آئے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمارے اداروں نے جنگ زدہ سوات میں بھی کامیاب کیا آج سوات سویٹزر لینڈ سے پیچھے نہیں ہے انشاء اللہ بلوچستان کے دوردراز علاقوں میں بھی بنیادی دمڈھانجہ پر توجہ دے کر ان علاقوں کو بھی ترقی کی دوڑ میں شامل کریں گے اس موقعے پر ورکشاپ کے مہمان خاص ڈپٹی کمشنر پنجگور عبدالرزاق ساسولی نے خان بابا لطیف عباسی اور سعادیہ کو پنجگور میں ویلکم کیا اور انکے اداروں کی طرف سے یہاں کے بنیادی مسائل پر دلچسپی لینے اور مسائل کے حل کے لیے باہمی مشاورت سے معاملات کو آگے بڑھانے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تعلیم صحت اور سرحدی علاقوں میں بڑے پیمانے پر انویسٹمنٹ کرنے سے عوام کے روزمرہ مسائل کے حل میں مدد ملے گی ضلعی انتظامیہ ملک صوبے اور یہاں کے لوگوں کی بہتری کے لئے جو بھی کام کرنا چاہے گا اس کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی اور معاونت کرے گا۔