کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر حساس ادارے ، ایف سی اور پولیس نے مشترکہ سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والے دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی۔ ہلاک ہونے والوں میں کالعدم جیش الاسلام کا صوبائی سربراہ بھی شامل ہے۔ پولیس کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب تقریباً بارہ بجے کوئٹہ کے علاقے تھانہ نیو سریاب کی حدود میں مشرقی بائی پاس پر صدام کالونی کے قریب حساس ادارے نے خفیہ اطلاع پر ایک مکان پر چھاپہ مارا۔ ایف سی کی بھاری نفری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ چھاپے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشتگر دہلاک ہوئے جن سے تین پستول برآمد کئے گئے۔ دہشتگرد ایک کچے مکان میں چھاپے ہوئے تھے ۔ فورسز نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد دہشتگردوں کی جانب دستی بم بھی پھینکا جن سے دہشتگرد ہلاک ہوئے۔بعد ازاں پولیس کو بھی مدد کیلئے طلب کیا گیا۔ آپریشن تقریباً دو گھنٹے بعد ختم ہوا تو پولیس نے لاشیں تحویل میں لیکر سول اسپتال پہنچادیں۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت جیب سے ملنے والی دستاویزات کی مدد سے محمد قدیر ولد محمد صدیق سکنہ لسبیلہ ، سیف اللہ ولد یار محمد سکنہ کوہلو اور عبدالہادی ولد عبدالوہاب سکنہ پشتون باغ کوئٹہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد قدیر عرف محمود رند کالعدم جیش الاسلام کا صوبائی امیر تھا اور دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کی درجنوں وارداتوں میں مطلوب تھا۔ جبکہ ہلاک ہونے والا عبدالہادی حلیے سے غیر ملکی ازبک باشندہ بتایا جاتا ہے۔ تینوں افراد کی لاشیں سول اسپتال کے مردہ خانے میں رکھوائی گئی ہیں تاہم انہیں لینے کیلئے اب تک کوئی رشتہ دار اسپتال نہیں پہنچا۔ پولیس کے مطابق تینوں ملزمان کے خلاف ایک اور مقدمہ تھانہ نیو سریاب میں درج کرلیا گیا ہے۔ سیکورٹی فورسز کے اہلکار مدعیت میں درج ہونے والے مقدمہ نمبر98/15میں 324ق د، 184/34، 353،13Dاور انسداد دہشتگردی کی دفعات لگائی گئی ہے۔ مقدمے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد دہشتگردی کی وارداتوں میں ملوث تھے۔ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں کالعدم جیش الاسلام کا صوبائی امیر محمود رند بھی شامل ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ مارے گئے تینوں دہشت گرد ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ اور دیگر واردوتوں میں ملوث تھے۔سیکورٹی حکام نے جیش اسلام کے سربراہ کی ہلاکت کو دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خلاف بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔خیال رہے کہ جیش اسلام پر اس کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے بعد 2012 میں پابندی عائد کی تھی۔کوئٹہ میں پولیس اور ایف سی نے مشترکہ کارروائیوں میں ایک دہشتگرد سمیت 45مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ ایف سی ترجمان کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں ایف سی اور حساس ادارے نے مشتبہ کارروائی کی اور ایک دہشتگردکو گرفتار کرلیا۔ جبکہ کلی دیبہ اور گرد و نواح میں میں پولیس اور ایف سی نے پیر اور منگل کی درمیانی شب سرچ آپریشن کیا ۔ گھر گھر تلاشی کے دوران 39مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا جنہیں تفتیش کیلئے مختلف تھانوں میں بند کردیا گیا۔ سرچ آپریشن جوائنٹ پر فائرنگ کے واقعہ میں تین افراد کی ہلاکت کے بعد کیا گیا۔ ادھر کوئٹہ کے علاقے کلی جیو میں بھی سیکورٹی فورسز نے چھاپے کے دوران پانچ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا جن سے اسلحہ بھی پکڑا گیا۔