خضدار: قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں زیر تعلیم ایم فل کے طالب علم و مقامی اکیڈمی کے استاد حفیظ بلوچ کی خضدار سے مبینہ طور پر گمشدگی کے خلاف سول سوسائٹی خضدار کی جانب سے احتجاجی ریلی،گورنمنٹ گرلز کالج کے سامنے قومی شاہراہ پر دھرنا دے کر قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لئے معطل کر دیا،حفیظ بلوچ کو بازیا ب کرنے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق چار روز قبل خضدار سے لاپتہ ہونے والے قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ فزکس میں ایم فل کرنے والے طالب علم حفیظ بلوچ کو خضدار سے لاپتہ کرنے کے خلاف کتاب چوک سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی میں طلباء طالبات سول سوسائٹی اور عوام کی بڑی تعداد میں شامل تھی ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی گورنمنٹ گرلز کالج خضدار کے سامنے قومی شاہراہ پر پہنچ گئی جہاں انہوں نے قومی شاہراہ پر دھرنا دیا جس کے باعث خضدار سے کراچی جانے والی ٹریفک معطل ہو گئی۔
دھرنے سے جویریہ بلوچ،مسنین بلوچ،سائرہ بلوچ کے علاوہ بی این پی خضدارکے ضلعی صدر شفیق الرحمن ساسولی خالدہ بلوچ،زبیر احمد بلوچ اور دیگر نے خطاب کیا مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ بلوچ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان تھے،جو جب بھی تعطیلات گزارنے خضدار آتے یہاں ملا معاوضہ نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے مقامی اکیڈمی میں کلاسیں لیتے تقریباً ایک ہفتہ قبل وہ اکیڈمی میں پڑھا رہے تھے کہ اس دوران مسلح افراد کلاس روم میں داخل ہو کر اسے اپنے ساتھ لے جا کر لاپتہ کر دیامقررین نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان جو کہ کسی بھی قوم کا اثاثہ ہوتے ہیں ایسے تعلیم یافتہ نوجوان کو اس طرح ماورائے آئین لاپتہ کرنا یقینا نہ صرف افسوسناک عمل ہے بلکہ قابل مذمت عمل ہے مقررین نے کہا چونکہ ہم سمجھتے ہیں حفیظ بلوچ کو لاپتہ کرنا ماورائے قانون عمل ہے اس لئے ہم نے قومی شاہراہ پر واقع عدالت کے سامنے قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا دے رہے ہیں تاکہ خلاف قانون عمل کا نوٹس لیکر حفیظ بلوچ کو بازیاب کروایا جائے اگر حفیظ بلوچ کو بازیاب نہیں کیا جاتا تو ہم اسی مقام پر احتجاجی کیمپ لگا کر احتجاج شروع کریں گے۔