|

وقتِ اشاعت :   August 5 – 2015

فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے کھیل کو مزید دلچسپ بنانے کیلئے آف سائیڈ کے نئے قانون کا اجرا کردیا ہے جس کے بعد کوچز اور اسٹرئیکرز کیلئے اپنی ٹیم کیلئے گول کا حصول مزید مشکل بن جائے گا۔ نئے قانون کے تحت اگر کوئی کھلاڑی گیند کو شاٹ مارتا ہے اور اس کی ٹیم کا دوسرا کھلاڑی آف سائیڈ پوزیشن پر ہے، اب چاہے وہ کھلاڑی گیند کو چھوئے یا نہیں لیکن اگر اس کی ٹیم کا کوئی دوسرا کھلاڑی گول اسکور کرتا ہے تو وہ گول نہیں مانا جائے گا۔ پرانے قانون کے تحت اگر کھلاڑی آف سائیڈ پوزیشن پر ہو لیکن اگر وہ گیند کو نہ چھوئے اور اسی کی ٹیم کا دوسرا کوئی اور کھلاڑی گول کر دے تو وہ گول مانا جاتا تھا۔ رپورٹس کے مطابق فیفا نے اس سلسلے میں ہدایات تمام سطح کے میچ آفیشلز کو جاری کردی ہیں اور کہا گیا ہے کہ اگر کوئی کھلاڑی جان بوجھ کر دوسری ٹیم میں غلط فہمی پیدا کرنے کیلئے اس طرح کا عمل کرے تو اس پر پینلٹی عائد کی جائے۔ اس نئے قانون کا اطلاق 16-2015 کے سیزن کے آغاز سے ہو گا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر کوئی کھلاڑی آف سائیڈ پوزیشن پر ہو اور اگر وہ جان بوجھ کر شاٹ یا پاس کی طرف جانے کی کوشش کرے یا گیند کو چھونے کا ارادہ کرے تو اس پر پینالٹی عائد کی جائے گی۔ اس سے قبل آف سائیڈ پوزیشن پر موجود کھلاڑی پر پینالٹی عائد نہیں کی جاتی تھی اور اس کو گیند کو چھونے کی بھی اجازت تھی۔ ماہرین کے مطابق اس قانون کو متعارف کرانے کی ممکنہ طور پر بڑی وجہ دنیا بھر میں جاری لیگ میں گولز کی بڑھتی ہوئی اوسط ہے۔ 2014-15 کے سیزن میں اطالوی لیگ میں ایک ہزار 24 گول اسکور ہوئے تھے اور اس لحاظ سے گول اوسط 2.72 رہی۔ انگلش پریمیئر لیگ میں 975 اور اسپینش لیگ میں ایک ہزار 9 گول اسکور ہوئے اور یہ اوسط بھی لگ بھگ تین کے قریب بنتی ہے۔ اس نئے قانون کی ایک اور بڑی وجہ آف سائیڈ قانون میں موجود ابہام تھا جس پر متعدد بار ٹیموں نے سوالات اٹھائے تھے۔ ایسا ہی ایک واقعہ فروری 2015 میں اولڈ ٹریفورڈ پر مانچسٹر یونائیٹڈ اور اسٹک سٹی کے درمیان میچ میں پیش آیا۔ مانچسٹر کے جوآن ماٹا نے فری کک لگائی جس پر آف سائیڈ پوزیشن پر موجود ان کی ٹیم کے کھلاڑی مارکس روجو نے ہیڈر مارنے کی کوشش کی لیکن وہ اس میں ناکام رہے اور گیند کسی کو بھی چھوئے بغیر نیٹ میں چلی گئی اور اسے گول قرار دیا گیا۔ نئے قانون کے تحت اسے گول نہیں مانا جائے گا۔ تاہم اس کے بر خلاف صورت میں نئے قانون کے تحت گول تصور کیا جائے گا۔ اس کی ایک مثال دسمبر 2014 میں برنلے اور ٹوٹنہم ہوٹسپر کے درمیان کھیلا گیا میچ تھا جہاں کرسچین ایرکسن آف سائیڈ پوزیشن پر تھے لیکن ہیری کین کی جانب سے ماری گئی فری ہٹ پر وہ ایک طرف ہٹ گئے۔ ایسے موقع پر ٹوٹنہم کے ایک اور کھلاڑی نے آ کر گیند پر کین کو پاس کیا جنہوں نے ہیڈر پر گول کردیا۔ ایسی صورت میں نئے قانون کے تحت بھی گول ہو گا۔