|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2015

کوئٹہ : بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے کمانڈر علی نواز گوہر جان کو سرخ سلام اور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ منگل کے روز شام پانچ اور چھ بجے فورسز نے مشکے کے علاقے گجلی میں گن شپ ہیلی کاپٹروں و جیٹ جہازوں سے بمباری و شیلنگ کی اور زمینی فورسزسے گجلی کی پہاڑیوں میں بی ایل ایف کے کیمپ کو گھیرنے کی کوشش کی ۔جس میں بلوچ رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے چھوٹے بھائی کمانڈر علی نواز گوہر نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کی دوسرے ساتھی سرمچار بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے فورسز کو اس لڑائی میں بھاری جانی نقصان کا سامنا رہا۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پر این این آئی کو بتائی ترجمان نے کہا کہ فورسز نے قریبی عام آبادیوں پر بھی شیلنگ کی ہے جس سے نقصانات کا خدشہ ہے نواز جان گوہر کی شہادت پر انھیں سرخ سلام اور خراج عقیدت پیش کرتے ہیں شہید نواز گوہر عرف کاکو ،بی ایل ایف کے بنیادی ساتھیوں میں سے ہیں جنہوں نے قومی آزادی کی جہد میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں انکی بہادی مخلصی آج ہر سرمچار کے لیے مشعل راہ ہے علی نواز گوہر کئی محاذوں پر ٖفورسزکو شکست دے چکا ہے اس کے علاوہ شہید نواز گوہر نے ٹارچر سیلوں میں تشدد اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی ہیں وہ مارچ 2005 میں ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے ہمراہ کراچی سے ایجنسیوں کے ہاتھوں اغوا ہوئے تھے اور کئی مہینوں تک اذیتیں برداشت کرنے کے بعد بھی اپنے موقف جہد آزادی سے پیچھے نہیں ہٹے اور رہائی کے بعد بھی آزادی کی جد و جہد کرنے والوں کی قافلے میں شامل رہے جو ان کی کمٹمنٹ، کامل وابستگی اور بہادری کی مثال ہیں اور بلوچ قومی تحریک میں مشعل راہ اور تاریخ میں سرخرو نام ہیں آج بدھ کو بھی فورسزنے میہی اور گجلی میں شیلنگ کی، نہتے لوگوں پر تشدد کی اور گھروں کو جلایاجن کی تفصیلات ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ گہرام بلوچ نے کہا کہ فورسزاور صوبائی حکومت بلوچ نسل کشی میں تیزی لائی ہوئی ہے مگر بلوچ قوم اپنی بقا ، شناخت اور بلوچستان کی آزادی کی جنگ کو آزاد بلوچستان کی منطقی انجام تک پہنچا کر دنیا کے نقشے میں آزاد بلوچستان کا اضافہ کرینگے گہرام بلوچ نے کہا کہ کل آواران میں پیراندر زیارت ڈن میں فورسز پر اس وقت راکٹ حملہ کیا جب وہ ایک نئی چوکی کی تعمیر میں مصروف تھے اس کے علاوہ کل ہی آواران میں پونڈوک کے مقام پر فورسزکے قافلے پر راکٹ اور خود کا ر ہتھیاروں سے حملہ کیا ان حملوں میں دو گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور کئی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔