کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع آواران، نوشکی اور وڈھ سے چار افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملی ہیں۔ لیویز کے مطابق ضلع آواران سے ساٹھ کلو میٹر دور گشگور کے مقام سے لیویز کو دو افراد کی لاشیں ملیں جنہیں سر پر گولیاں ماری گئیں جبکہ جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے۔
مقتولین کی شناخت ضلع کیچ کے علاقے تجابان کے رہائشی بادل ولد خیر محمد اور ملماولد دوست محمد کے نام سے ہوئی ہیں جو تین روز قبل اغواء ہوئے تھے۔ادھر ضلع نوشکی کے علاقے ڈاک ایمو سے لیویز کو ایک شخص کی لاش ملی ہے۔ لاش بیس سے پچیس پرانی معلوم ہوتی ہے تاہم قتل کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔ دریں اثناء ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ کے علاقہ شم رمضانزئی سے ایک سال قبل اغواء ہونے گہور خان ولد الہٰی بخش قوم رمضانزئی کی لاش ملی ہے۔
گہور خان کو گزشتہ سال 22اگست کو نامعلوم مسلح افراد نے ایک ساتھی سمیت اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔ چند روز بعد ان کے ساتھی کو چھوڑ دیا تھا لیکن گہور خان کو ایک سال تک لاپتہ رہے گزشتہ روز ان کی لاش کو وڈھ میں پھینک دیا گیا۔ مقتول کی لاش گھر پہنچی تو کہرام مچ گئی ۔ یاد رہے کہ گہور خان رمضانزئی کو ان کی شادی سے دو روز بعد اغوا کیا گیا تھا ۔