ہمبرگ جرمنی:بلوچ نیشنل موؤمنٹ (BNM ) جرمنی نے آواران سمیت پورے بلوچستان میں جاری آپریشنوں کے خلاف جرمنی کے شہر ہمبرگ میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اُٹھا ئے ہوئے تھے جن پر تیئس دنو ں سے جاری آواران آپریشن و محاصرہ و بلوچستان میں پاکستانی مظالم کو دکھایا گیا تھا۔ احتجاج کے دوان جرمن زبان میں ایک پمفلٹ بھی تقسیم کی گئی جس میں بلوچستان میں مظالم ، انسانی حقوق کی پامالیوں بربریت، معصوم بلوچوں کے اغوا، نہتے شہریوں پر بمباری و مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کو اجاگر کیا گیا تھا۔ مظالم کے کئی تصاویر بھی احتجاج کے دوران لوگوں کو دکھانے کیلئے آویزان تھے۔ بی این ایم کے رہنماؤں نے مقامی لوگوں کو بلوچستان کی موجودہ صورتحال اور مظالم کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔ اس دوران سوشل میڈیا میں #AwaranOperation کے ہیشٹیگ سے ایک مہم بھی چلائی گئی ،جس میں سوشل میڈیا ایکٹویسٹس نے بھر پور حصہ لیکر بلوچستان پر قبضہ اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کرنے کی بھر پور کوشش کی ۔ ہمبرگ بی این ایم کے احتجاج میں ٹارچر سیلوں میں بند اذیتیں سہنے والوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آنکھوں پر پٹی اور ہاتھ پیر باندھ کر دُنیا کو پاکستانی مظالم دکھانے کا عملی نمونہ پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔ جبکہ ویرانوں میں پھینکے گئے مسخ شدہ لاشوں کو بھی علامتی اظہار کیلئے انسانی نمونہ کے طور پر پیش کرکے ایک پیغام دیا گیا جس میں جرمنی اور دنیا کے دوسرے ممالک کے لوگوں کو اس بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔احتجاج میں بی ایس او کے کارکنوں نے بھی شرکت کی۔ واضح رہے کہ آواران آپریشن کے نتیجے میں کئی گاؤں تباہ، سینکڑوں لوگ بے گھر اور کئی گرفتار کرکے غائب کئے گئے ہیں ۔آواران سمیت بلوچستان کے کئی علاقوں سے فوج لوگوں کو زبردستی نقل مکانی پر مجبور کر رہی ہے، جس سے آئی ڈی پیز کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے جو انسانی بنیادی حقوق کی پامالی اور سنگین جرم ہے مگرریاست کی جانب سے بلوچستان میں میڈیا بلیک کرکے اس سنگین صورتحال کو چھپایا جا رہا ہے لہٰذا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس انسانی بحران کا نوٹس لیں۔