|

وقتِ اشاعت :   March 5 – 2022

تربت:  پاک ایران رابطہ کمیٹی کے چیئرمین، سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹ اور آل مکران ٹرک اینڈ ٹرالر یونین فیڈریشن کے چیئرمین میر ہوتمان بلوچ نے کہا ہے کہ آرمی چیف آف پاکستان قمر باجوہ نے اپنے دورہ تربت کے موقع پر پاک ایران بارڈر کھولنے کے احکامات عوام کے امنگوں کی مکمل ترجمانی ہے،پاک ایران بارڈر پر بلا روک ٹوک کاروباری کی اجازت دینا ملک کی معاشی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا،پاک ایران بارڈر پر تیل اور خوردنی اشیاء کے کاروبار کو آزادانہ طریقہ کار کو فروغ دینے سے لوگ معاشی طور پر مستحکم ہوں گے۔

،ٹوکن،رجسٹریشن اور دیگر غیر ضروری پابندیوں نے بارڈر سے وابستہ غریب عوام کو ذہنی مریض بنا کر رکھ دیا تھا ان کا خاتمہ ناگزیر تھا ان خیالات کا اظہار انھوں نے بارڈر سے وابستہ کاروباری افراد اور ٹرانسپورٹروں کے ایک وفد سے کیا انھوں نے کہا یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پاک ایران بارڈر مکران کے عوام کیلئے روز گار کا واحد ذریعہ رہا ہے تاحال انکا انحصار اس پر ہے،ان چند سالوں کے دوران بارڈر پر کے کاروبار میں بلا واستہ یا بلواستہ جو پیچیدگیاں پیدا کی گئیں ہیں اس میں ریاست بھری ذمہ ہے مذکورہ پیچیدگیوں کے ذمہ دار وہ عناصر ہیں جو عوام اور ریاست کے درمیان بد گمانیاں پیدا کرنے کے درپے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایف سے نے پاک ایران بارڈر پر رجسٹریشن کا جو طریقہ کار متعارف کرایا تھا وہ اس خطے میں سکیورٹی کے خدشات پر کیا گیا تھا جس کے تناظر میں کاروبار کرنے کیلئے صرف ایک پوائنٹ پر کاروبار کی اجازت دی گئی تھی اور ایک پوائنٹ پر ہزاروں گاڑیوں کا بیک یک وقت انٹر ہونا ناممکن تھا چونکہ آرمی چیف آف پاکستان نے بارڈر سے وابستہ یہاں کے غریب عوام کی مشکلات اور پریشانیوں کا احساس کرتے ہوئے بارڈر پر مزید پوائنٹ کھولنے اور آزادانہ طور پر کاروبار کی اجازت کا جو اعلان کیا ہے رجسٹریشن ٹوکن اور دیگر شرط و شرائط کی گنجائش ختم ہوچکی ہے اب لوگ آزادانہ طور پر اپنی مرضی کے مطابق بارڈر سے متصل علاقوں میں کاروبار کرسکتے ہیں انھوں نے کہا کہ بحیثیت پاک ایران رابطہ کمیٹی کے چیئرمین یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم بارڈر پر کاروبار کرنے والے لوگوں کی رہنمائی کریں اور انکے مشکلات کو حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں انھوں نے کہا بارڈر کے کاروبار کو مزید بہتر بنانے اور عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کیلئے حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو اپنے حصے کا کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بارڈر پر کام کرنے والے لوگ ای پر امن ماحول میں کارو بار کرسکیں۔