|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2022

کوئٹہ: سینئر سیاستدان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ فارسی کے عظیم شاعر حکیم نظامی گنجوی نے جس اعتدال کا پیغام دیا عالم اسلام کوآج اس کی اشد ضرورت ہے، حکیم نظامی گنجوی جیسی شخصیت فارسی زبان یا کسی قوم کے نہیں یہ پوری دنیا کا اثاثہ ہیں۔یہ با ت انہوں نے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوری ایران کے زیر اہتمام جشن عید نوروز کی آمد اور فارسی کے عظیم شاعر حکیم نظامی گنجوی کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، تقریب سے قونصل جنرل ایران حسن درویش وند، سید حسن تقی زادہ ، علامہ ہاشم موسوی ، رفیق رفیقی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ اس موقع پر شعراء کرام نے اپنے اشعار پیش کئے۔

سینئر سیاستدان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ انسانیت کو جن بحرانوں کا سامنا ہے دعا ہے نیا سال خوشحالی کا سال ثابت ہو۔ انہوںنے جشن نوروز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خزاں کے گزرجانے پر محنت کش ، زمیندار، نئے سال کا آغاز کرتے ہوئے انفرادی اور اجتماعی طور پر خوشیاں مناکر سال نو کا آغاز کرتے ہیں ، نوروز کا تعلق خالصتاً موسم اور زرعی کلچر سے ہے۔ انہوں نے حکیم نظامی گنجوی کو بہار کا باغیچہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک چھوٹے سے مدرسہ سے تعلیم حاصل کرنے والے نظام گنجوی کا کمال ہے کہ ان کی علمی ادبی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہم سب یہاں جمع ہیں۔

حکیم نظامی گنجوی نے ایک مڈل کلاس خاندان میں آنکھ کھولی اور ایک چھوٹے سے مدرسہ سے تعلیم حاصل کرکے فارسی کے عظیم شعرا چمکتے ستارے عمر خیام،عبدالرحمن ، فردوسی ، حافظ عالی، بابا طاہر حریان جیسے بڑے ناموں کی صف میں شامل ہوئے۔ ان کی کتاب ،داستان گوہی سماج کیلئے رہنماء ہے انہوںنے اعتدال کا پیغام دیا جس کی آج عالم اسلام کو اشد ضرورت ہے تاکہ باہمی محبت اور بھائی چارے سے آگے بڑھیںانہوںنے کہا کہ حکیم نظامی گنجوی جیسی شخصیت فارسی زبان یا ایک قوم کے نہیں یہ پوری دنیا کا اثاثہ ہیں۔