بھاگ: جاموٹ قومی موومنٹ کے سینئیر رہنما کامریڈ نوراحمد جاموٹ نے اپنے جاری بیان میں بھاگ میں پانی کے بحران پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھاگناڑی کے دیہاتوں میں پینے کے پانی کا شدید بحران ہے۔
پانی کے بحران سے بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کرچکے ہیں پوری تحصیل میں پینے کے شدید قلت سے کربلا کا منظر ہے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کیا جاتا تو صورتحال مختلف ہوتی جوہڑوں کا پانی ختم ہونے والا ہے نوٹس نہ لیا گیا تو علاقہ مکمل ویران ہوجائیگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے ماتحت چلنے والی تین واٹر سپلائیاں۔1سنی ٹو بھاگناڑی واٹر سپلائی جو مکمل بند۔2 شوران واٹر سپلائی جو مکمل ہے مگر پانی سپلائی نہیں ہورہا 3۔کچھی پلین واٹر سپلائی ڈیرہ مراد تا بھاگناڑی یہ لائن مکمل ہونے باوجود محکمہ کیآفیسروں کی عدم چسپی کیوجہ سیراستے میں بھتہ لے کر غیرقانونی کنیکشن دیکر ان سیپیسے لیتے ہیں جبکہ انکی برانچ لائن ٹنگوٹی چھلگری ٹو سلطان پور واٹر سپلائی مکمل ہونے باوجود پانی سپلائی نہیں کیا جارہا۔
جس سے وجہ سیسٹی بھاگناڑی کی آبادی کے بعدگنجان آبادی رکھنے والا گوٹھ چھلگری سمیت درجنوں یونین کونسل محرم و یونین کونسل چھلگری یونین کونسل جلال خان کیدرجنوں گوٹھوں میں بدترین پانی کا بحران ہے لوگ 20 سے 30 کلومیٹر دور سے پانی لاکر پی رہے ہیں جوہڑوں کا پانی تقریبا ختم ہوچکا ہے ۔
پانی کی شدید قلت نے لوگوں کو ذہنی مریض بنادیا ھے حالانکہ 26 فروری2020کو سپریم کورٹ نیبھاگناڑی عوام کیلیے مندرجہ ذیل احکامات پر عمل درآمد کافیصلہ دیا 1 سنی 2۔ شوران 3۔کچھی واٹر سپلائی کی مکمل بحالی۔4 کھارے پانی کو میھٹا کرنے کے پلانٹس کی فراہمی جلد تمام علاقوں میں لگانے کا حکم 5ندی ناڑی سے پانی کی تقسیم شفاف اور کمانڈ ایریا پہ تقسیم 6کچھی کینال کے کام کو جنگی بنیادوں پہ مکمل کرنے کا حکم ہوا مگر تاحال ان احکامات پر عمل درآمد نہ ہوا ۔
انہوں نیوزیر اعظم وزیر اعلی سے اپیل کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کچھی کینال کو فوری مکمل کرکے معاشی سر سبز انقلاب لایا جاسکتا ہیاور بھاگناڑی کو مزید ویرانی سے بچایا جائے