کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی مرکزی کال پر 14اگست کو بی ایس او آزاد کے مرکزی سیکرٹری جنرل شہید رضا جہانگیر ’’شئے مرید‘‘ ، شہید امداد بُجیر کی دوسری برسی کی مناسبت اور شہدائے اگست کی یاد میں تمام زونوں میں ریفرنسز کا انعقاد کیا گیا۔ کراچی، آواران، دشت، مند، تمپ، کولواہ سمیت تمام زونوں کے پروگرامز میں کارکنان و عوام کی بڑی تعداد نے شرکت۔ شرکاء سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی شہدا کی عظیم قربانیوں کی بدولت ہی آج تحریک آزادی بھرپورعوامی اعتماد حاصل کرچکی ہے۔ بلوچ شہدا نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ دے کر شمع آزادی کو جلائے رکھا، انہوں نے کہا کہ جس طرح جب بھی بلوچستان پر حملہ کیا، تو بلوچ ثپوتوں نے اپنے خون کا نذرانہ دے کر ان حملہ آوروں کو تادیر بلوچستان میں رہنے نہیں دیا۔اس طرح قبضہ گیریت کے خلاف بھی بلوچ نوجوان ، بزرگ و خواتین اور بچے اپنی جانوں کی قربانیاں دے کر اپنے قومی روایات کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں سرداروں و نام نہاد پارلیمانی پارٹیوں کی ملی بھگت سے آئے روز فورسز بلوچ عوام پر حملہ آور ہوکر بلوچ گھرانوں کے گھریلو اشیاء کو مالِ غنیمت سمجھ کر لوٹ مار کرتے ہیں، چادر و چار دیواریوں کی پامالی کے ساتھ ساتھ بلوچ خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنا کر اغواء کیا جا رہا ہے۔ ان تمام کاروائیوں کے باوجود بلوچ عوام بغیر کسی خوف کے قبضہ گیریت کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں، بلوچ عوام کی عزم و ہمت اداروں ، سرداروں و نام نہاد پارلیمانی پارٹیوں کے لئے حواس باختگی کا باعث بنا ہوا ہے،اپنی خوف کو چھپانے اور رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے قومی تحریک کے خلاف بھرپور طریقے سے میڈیا میں پروپگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ تاکہ بلوچ عوام کی تحریک آزادی سے وابستگی کو ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قومی وسائل اور بلوچ جغرافیہ کو عالمی سرمایہ کاروں کے ہاتھوں بیچنے کے لئے تمام پارلیمانی پارٹیاں و گماشتہ نواب و سردار قابض ریاست کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ بلوچستان میں طاقت کے زورسے ترقی کے نام پر بننے والی سڑکیں، گوادر پروجیکٹ یا کوہلو کی ڈیپ ڈرلنگ پروجیکٹ سمیت بلوچ کی مرضی کے برعکس ہونے والی تمام پروجیکٹس کا مقصد بلو چ عوام کی استحصال کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سڑکوں کی تعمیر اور لاکھوں کی تعداد میں غیر بلوچوں کو بلوچستان لاکر آباد کرنے جیسے مذموم عزائم بلوچ قوم کو اقلیت میں بدلنے کی سازشیں ہیں۔ بلوچ عوام کسی بھی قیمت پر اپنے ہزاروں سالوں کی شناخت و زمین پر قبضے کو برداشت نہیں کرے گی۔ بلکہ حمل جیہند، نواب محراب خان، شہید رضا جہانگیر، ڈاکٹر خالد ، و دوسرے ہزاروں شہدا کی طرح اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اس سرزمین کی حفاظت کریں گے۔