کوئٹہ: بلوچستان میں کوائف جمع نہ کرانے پر این جی اوز کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔ محکمہ انڈسٹریز نے1676این جی اوز ،کی رجسٹریشن معطل کردی۔ محکمہ سماجی بہبود نے بھی 1600سے زائد این جی اوز کی رجسٹریشن کی معطلی کا فیصلہ کرلیا ۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر انڈسٹیز اینڈ کامرس بلوچستان سعید الرحمان کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات اور نیشنل پلان آف ایکشن کے تحت بلوچستان بھر میں این جی اوز سے متعلق مکمل تفصیلات جمع کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ محکمہ صنعت کے رجسٹرار آفس سوساٹیز نے بینک اکاؤنٹ، کوائف اور دیگر تفصیلات جمع نہ کرانے پرتعلیم کے شعبے میں کام کرنے والی پانچ سو چھیاسی این جی اوز سمیت سولہ سو چھہتر این جی اوز سوسائٹیز، انجمن ،ایجوکیشنل سوسائٹیز اور یونینز کی رجسٹریشن معطل کردی ہے۔ ا ن میں لورالائی، خاران، نوشکی، خضدار، نوکنڈی، زہری، ہرنائی، گوادر ، خاران ، تربت، قلعہ عبداللہ ، قلعہ سیف اللہ، دکی،ڈیرہ مراد جمالی ، پنجگور، پشین ،کچلاغ، سبی ، صحبت پور اور ژوب کے پریس کلبز بھی شامل ہیں ۔محکمے کی جانب سے جاری کی گئی فہرست کے مطابق پشتو اکیڈمی، بلوچی اکیڈمی ،بروہی اکیڈمی ،ہزارگی اکیڈمی ،چلڈرن اکیڈمی اور انجمن اسلامیہ کوئٹہ کی رجسٹریشن بھی معطل کردی گئی ہے۔ محکمہ انڈسٹریز کے تحت رجسٹرڈ مختلف مساجد کی انتظامی کمیٹیوں کی فلاحی تنظیموں، چلڈرن اسپتال، ہندو پنجائیت، کیسکو انجینئرز ایسوسی ایشن ،متعدد تاجر تنظیموں کی رجسٹریشن بھی معطل کی گئی ہے۔ انڈسٹیز حکام کے مطابق یہ کارروائی پرویڑن آف سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ اٹھارہ سو ساٹھ کے سیکشن سولہ اے کے تحت کی گئی۔ محکمہ انڈسٹریز حکام کے مطابق تین ماہ کے اندر کوائف جمع نہ کرانے پر این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی۔ این جی اوز کی دوبارہ رجسٹریشن کیلئے بھی نیا پرفارما جاری کیا جارہا ہے جس میں مکمل کوائف کا اندراج ضروری قرار دیا جائے گا۔ دوسری جانب محکمہ سماجی بہبود کے تحت رجسٹرڈ این جی اوز کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیکریٹری محکمہ سماجی بہبود بلوچستان کے مطابق آئندہ چند روز میں محکمہ سماجی بہبود کے تحت رجسٹرڈ سولہ سو این جی اوز کی رجسٹریشن بھی معطل کردی جائے گی۔