تہران : بھارت چاہ بہار سے زاہدان ریلوے لائن تعمیر کرے گا اور بھارت نے ایران کو یہ بھی پیشکش کی ہے کہ وہ شمالی جنوب تجارتی گزر گاہ کی تعمیر میں حصہ لے گا تاہم بھارت کی جانب سے خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ ایران ریلوے لائن کی تعمیر کرنے کے بعد اس کوقومیائے گا اور اس طرح بھارت کا بھاری مالی نقصان ہوسکتا ہے بھارت اس سلسلے میں اعلیٰ ترین لیول پر ایران سے گارنٹی چاہتا ہے تاکہ ان کی سرمایہ کاری محفوظ رہے بھارت نے یہ پیشکش کی ہے کہ 500کلو میٹر طویل ریلوے لائن کی چاہ بہار اور زاہدان سے ملائے گا زاہدان کا ریل لنک پوری دنیا کے ساتھ اس وقت ہوگیا جب ایران نے زاہدان کرمان ریلوے لائن تعمیر کی اور اب یہ بین الاقوامی ریلوے نظام کا حصہ ہے بعض آزاد ماہرین معاشیات نے یہ تجویز دی ہے کہ ایران کوئٹہ زاہدان موجود ریلوے لائن کو استعمال کرسکتا ہے اگر حکومت پاکستان نے گواد ر کے ریلوے کے نظام کو کوئٹہ زاہدان ریلوے کے ایک مناسب مقام سے منسلک کردیا تو ایران مجبور ہوگا کہ وہ پاکستانی بلوچستان میں پہلے سے موجود ریلوے کے نظام کو استعمال کرے اور بھاری سرمایہ کاری کرے ایسی صورت میں ایران کے علاقے میں ساحل مکران کو آسانی کے ساتھ گوادر سے ملایا جاسکتا ہے