کوئٹہ: کوئٹہ کے قدیم بلوچ آبادی کیسکو کی چیرہ دستیوں کے باعث شدید کرب میں مبتلا، منو جان روڈ اور ملحقہ علاقوں میں بجلی کی ہوشربا اور بلا جواز لوڈ شیڈنگ سے کاروبار زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیاہے، بجلی کے آف اڑ جانے اور شٹ ڈاؤن کے الفاظ سن سن کر علاقہ مکینوں کے کان پک گئے،شکایت سینٹر سننے کی بجائے ریسیور نیچے رکھ کر صارفین کی اذیت دو چار کر نے میں مگن چھ سے آٹھ گھنٹے روزانہ لوڈشیڈنگ کے باوجود مزید من چاہے لوڈشیڈنگ بھی جاری ہے، تفصیلات کے مطابق منو جان، ہدہ ،اسپنی روڈ اور ملحقہ علاقوں کے مکین کیسکو کی چیرہ دستیوں کے باعث شدید تکالیف کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں، روزانہ چھ سے آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے باوجود کسی نہ کسی بہانے بجلی بند کرنے کا متعصبانہ رویہ قدیم بلوچ آبادی کے ساتھ روا رکھا جارہا ہے جس کے باعث علاقے میں کاروبار زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے، بجلی نہ ہونے کے باعث علاقہ مکین پتھر کے زمانے میں رہنے پر مجبور ہیں، کچہری سب ڈویژن میں شکایت سینٹر میں صارفین شکایت درج کرنے کیلئے فون کرتے ہیں مگر متعلقہ اہلکار بجلی بندکرنے کے فوری بعد فون ریسیور نیچے رکھ دیتے ہیں تاکہ صارفین کی شکایات درج نہ کی جاسکیں، صارفین کا کہنا ہے کہ کہیں بھی کوئی مسئلہ بن جائے منو جان روڈ اور ملحقہ علاقوں کی بجلی بند کرنا کیسکو اہلکار اپنا فریضہ سمجھتے ہیں، گزشتہ روز بھی معمول کی لوڈ شیڈنگ کی اذیت گزارنے کے بعد علاقے کی بجلی ایک درخت گرنے کا جواز بنا کر دی گئی ، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی کمی پوری کرنے کا بدلہ ہمارے علاقے کی بجلی بند کرکے کی جاتی ہے، نئے کیسکو چیف سے بہت سی توقعات وابستہ تھیں مگر وہ بھی کیسکو بیورو کریسی کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئے ہیں جبکہ واپڈا اہلکار یونین کی آڑ میں ڈیوٹی دینے سے گریزاں نظر آتے ہیں، المیہ یہ ہے کہ اس جدید دور میں بھی واپڈا عملہ کے پاس جدید مشینری نہیں ہے، علاقہ مکینوں نے کیسکو حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں بلا جواز لوڈ شیڈنگ کا فوری نوٹس لیا جائے اور غفلت کے مرتکب کیسکو اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے