|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2022

سابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ جب چیزیں ٹھنڈی ہورہی ہیں تو جنرل بابر افتخار نے نیا کٹا کھول دیا انہیں اس وقت موجودہ بحران میں پریس کانفرنس کی ضرورت نہیں تھی۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ عمران خان جلد کال دینے والے ہیں ایک مہینے میں ساری چیزیں عام ہونے جارہی ہے کہ کون کون اس سازش میں ملوث ہیں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جس طرح سے عمران خان کو اتارا گیا بچے بچے کو پتہ چل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کيا سازش تھی؟عمران خان ايک مہينے ميں سب کچھ سامنے لے آئے گا، سازش بچے بچے کوپتہ لگ جائيگی روک سکو تو روک لو۔ کہا جب سے پیدا ہوا ہوں یہی سن رہا ہوں کہ فوج کا سیاسیت سے کوئی لینا دینا نہیں اور اس پر یقین رکھتا ہوں۔ “سب کو یقین ہے کہ اس اقدام میں عدلیہ یا فوج کا کوئی کردار نہیں تھا”۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ایکسٹینشن نہ لینا آرمی چیف کا درست فیصلہ ہے اب حالات بھی ایکسٹینشن والے نہیں  ہیں۔

پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ترجمان پاک فوج نے اپنی پوزیشن واضح کردی ہے اور ان کی پوزیشن بھی یہی ہونی چاہئے تھی۔ قومی سلامتی کمیٹی اعلامیے میں مداخلت کا ذکر ہے۔ کمیٹی نے تصدیق کی ہے کہ مداخلت ہوئی ہے جس کی تحقیقات کی ضرورت ہے کہ سازش کے مقامی سہولتکار کون تھے اور یہ سب کمیشن میں ہی واضح ہوگا