پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے ووٹنگ والے دن پولیس اہلکاروں پرتشدد میں ملوث ارکان کوگرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیاگیا۔
ہفتہ 16 اپریل کو منعقدہ اس اجلاس میں مارپیٹ کی فوٹیجزکا ریکارڈ پولیس نے قبضے میں لے لیا تھا، رپورٹس کے مطابق پولیس اسمبلی میں واقع سی سی ٹی وی کا سسٹم بھی ساتھ لے گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب پوليس نے ویڈیو کی مدد سے تشدد کرنيوالےارکان کی شناخت کے بعد ان کے خلاف خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتارکرنے کا فیصلہ کیا ہے، تشدد کرنے والوں میں خواتین ایم پی ایزبھی شامل ہیں۔
اس حوالے سے آئندہ 24 گھنٹوں میں اہم گرفتاریوں کا امکان ہے، وڈیوز کے مطابق ارکان نے پولیس اہلکارکے ساتھ کھینچا تانی کی، دھکے دیے اورانہیں گھیرکرمارپیٹ کی۔
سوشل میڈیا پروائرل فوٹیجزمیں پولیس اہلکاروں پرتشدد کرنے والے جن ارکان کو شناخت کیا گیا ان میں فیاض الحسن چوہان، عمر تنویر،رانا شہباز،واثق قیوم ،نديم قريشی ،نوابزادہ وسیم،خیال کاسترو،عماریاسر،مہندرسنگھ پال شامل ہیں۔
اس کے علاوہ فوٹیجز میں تیمورسعود، مومنہ وحید،زینب عمر،شاہدہ احمد،آسیہ امجد کو بھی دیکھاجاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکردوست محمد مزاری پرتشدد کرنےوالے ارکان کيخلاف پہلے ہی مقدمہ درج کیا جا چکا ہے