|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2022

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے گزشتہ روز چاغی کے سرحدی علاقہ میں بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ایک ڈرائیور کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں شہادت اور احتجاج کرنے والے ڈرائیوروں پر اندھا دھند فائرنگ کے باعث آٹھ افراد کو شدید زخمی ہونے والوں کے زخم تازہ تھے کہ ایک بار پھر ایف سی نے چاغی کے نہتے شہریوں پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔

جس سے چھ افراد شدید زخمی ہوئے۔ ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بارڈر پر تعینات سیکورٹی فورسز نے بھتہ خوری کا بازار گرم کر رکھا ہے بھتہ کا مطالبہ پورا نہ کرنے والے نادار تاجروں اور ڈرائیوروں کو گولیوں سے چھلنی کردیتے ہیں جو قابل مزمت اور باعث تشویش ہے۔

ترجمان نے واضع کیا ہے کہ گزشتہ چار دنوں کے دوران چاغی کے اندر ایک ہی نوعیت کے دو دلخراش واقعات پیش آئے ہیں جو انسانیت سوز ہیں حکومت کو چاہیے کہ واقعات کا فی الفور نوٹس لیکر واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو فوری طورپر گرفتار کرکے ان پر مقدمہ درج کیا جائے فورسز کو امن امان یا بارڈر کی حفاظت تک محدود کرکے انہیں بارڈر ٹریڈ سے لاتعلق و الگ کیا جائے۔

ان ہی فورسز کے ہاتھوں بار بار نہتے لوگ گولیوں کا نشانہ بنا ہے اور بارڈر ٹریڈ سیاسی رشوت اور بھتہ خوری کا ذریعہ بن کر رہ گیا ہے جس کے باعث بلوچستان بالخصوص بارڈر سے متصل علاقوں کے لوگوں کو زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی ہے اور وہ نان شبینہ کا محتاج ہو گئے ہیں جبکہ سیکورٹی فورسز کے اہلکار و افسران کروڑ پتی و ارب پتی بنتے جا رہے ہیں۔