عوام کی بڑی تعداد نے وزیراعظم شہباز شریف اور اتحادیوں کی حکومت پر معیشت بہتر کرنے کیلئے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
پلس کنسلٹنٹ کا عوام کی آراء پر مبنی نیا سروے سامنے آیا ہے جس کے مطابق 33 فیصد افراد معاشی سمت کا رْخ ٹھیک دیکھ رہے ہیں۔ اس سے پہلے جنوری 2022 میں 26 فیصد افراد معیشت کا رخ درست سمت میں دیکھ رہے تھے۔ سروے کے مطابق معیشت کا رخ غلط سمت سمجھنے والوں کی تعداد 14 فیصد کمی کے بعد 56 فیصد رہ گئی ہے۔ جنوری میں 70 فیصد لوگ سمجھتے تھے کہ معیشت کی سمت غلط رخ پرہے۔
ملک کی سیاسی سمت کو درست سمجھنے والوں میں 4 فیصد کمی ہوئی اور یہ تعداد 29 فیصد سے گھٹ کر 25فیصد پر آگئی ہے۔دوسری جانب وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ فی الحال پٹرول کی قیمتوں میں ردوبدل کا کوئی ارادہ نہیں، آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی ختم کریں۔ اپنے بیان میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف سے وعدہ نہیں کیا کہ پٹرول کی قیمت کتنی بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد آرہا ہے تکنیکی معاملات پر بات چیت ہو گی۔ غریب افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینی ہوگی۔ عوام کے اعتماد کی بحالی خوش آئند بات ہے جو موجودہ حکومت سے توقع کررہی ہے کہ ماضی میں جس کرب سے گزرے ہیں دوبارہ انہیں مشکلات میں نہیں ڈالا جائے گا ہر ممکن کوشش کی جائے کہ عوام کو ریلیف فراہم ہوسکے۔ واضح رہے کہ گزشتہ حکومت میں ملکی تاریخ کی بدترین مہنگائی۔
بیروزگاری اور روپے کی قدر کم ہوکر رہ گئی تھی ہر روز ایک نئی مشکل میں عوام کو ڈال کر یہ تسلیاں دی جاتی تھیں کہ آنے والا دن بہتر ہوگا مگر نتائج بدتر نکلے جس سے عوام کا اعتماد حکومت کے وعدوں اور دعوئوں سے اٹھ چکا تھا ۔امید ہے کہ موجودہ حکومت جو وعدے کررہی ہے انہیں پورا کرے گی اپنی باتوں پر کھڑے ہوکر وعدوں کو سچ ثابت کرے گی، یوٹرن کی پالیسی کو ہمیشہ کے کئے دفن کردیا جائے گا حقیقی معاشی مسائل کو عوام کے سامنے رکھیں گے اور انہیں حل کرینگے حکومت قومی خزانے سے شاہی اخراجات نہیں کرے گی عوام کے پیسے انہی کی ترقی پر لگائے گی۔