کوئٹہ: جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ 68سالوں سے پاکستان میں جمہوریت کی گاڑی ہچکولے کھارہی ہے اور یہاں صرف سردار نواب چوہدریوں اور وڈیروں کا راج ہے۔ انہوں نے یہ بات جماعت اسلامی بلوچستان کیزیراہتمام گورنمنٹ سائنس کالج کوئٹہ کے آڈیٹوریم میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک میں آج بھی استحصالی اور طبقاتی نظام نافذ ہے، اس نظام کی وجہ سے ہمارے بچے بھوک افلاس اور نوجوان بے روزگاری کا شکارہیں، بیروزگاری کے ہاتھوں لوگ اپنے بچوں کو بیچنے پر مجبور ہیں، 68 سال سے جمہوریت کی گاڑی ہچکولے کھارہی ہے، چاروں صوبوں میں غیریقینی صورتحال ہے، ملک میں سکیورٹی کی یہ حالت ہے کہ حکمران اور ارکان پارلیمنٹ اور وزراء بلٹ پروف گاڑیوں میں سفر پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کی حکمرانی پاکستان کے مسائل کا واحد حل ہے لوگوں نے اپنے مقاصد کے لئے سیاسی جماعتیں بنائی ہیں، میں اس نظام کا باغی ہوں کہ جس میں امیر کے کتے پلاؤ اور غریب کے بچے گندگی کھانے اور وہاں رہنے پر مجبور ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان کے بہت سے مسائل ہیں، یہاں سندھ سے زیادہ کرپشن ہے، کرپشن کیخلاف ملک اور چاروں صوبوں میں جہاد ہوناچاہئے، ایک ہزار ارب روپے سالانہ کرپشن ہوتی ہے، اگر کرپشن ختم ہو جائے تو ملک ترقی کرسکتاہے، انہوں نے کہا کہ ہمارا دامن کرپشن سے صاف ہے، اگر ملک کے لوگوں نے جماعت اسلامی کا ساتھ دیاتو ہم ملک کو کرپشن کے بھنور سے نکالیں گے، ہم ملک سے لوٹی گئی دولت کو ملک میں واپس لائیں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ جو اقتدار امریکہ ایماء پر ملے میں اس پر لعنت بھیجتا ہوں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اسلام آباد،لاہور، کراچی میں تو میٹرو بس کا انتظام کیا،میں پوچھتاہوں کہ کوئٹہ میں انہوں نے ایسا کیوں نہیں کیا،ایسے رویے سے محرومیاں بڑھتی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم اسٹیل مل اور واپڈا سمیت قومی اداروں کی نجکاری کو تسلیم نہیں کرتے ہیں اگر حکمران ان اداروں کو ٹھیک نہیں کرسکتے تو یہ ہمارے حوالے کردیں ہم ان اداروں کو چلائیں گے۔