کوئٹہ: صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ جلد ہی بلوچستان اسمبلی میں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے حوالے سے بل پیش کیا جائے گا صوبے کے 9اضلاع کو ایمبولینسز فراہم کردی گئی ہیں جبکہ جلد ہی دیگر 12اضلاع کو بھی جدید ایمبولینسز دی جائیں گی۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کوڈی جی ہیلتھ کے آفس میں محکمہ صحت کے پرینیٹو ،حفاظتی ، ورٹیکل پروگرام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اجلاس میں ڈاکٹر داد محمد کاکڑ، ڈاکٹراسماعیل میروانی ، ڈاکٹر عبدالواحد ، ڈاکٹر شاکر بلوچ ، ڈاکٹر فضل الرحمن ، ڈاکٹر فرید احمد ،ڈاکٹر صادق بلوچ ،ڈاکٹر جمیلہ نیاز ،ڈاکٹر جاوید شاہ اوردیگر نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ایم این سی ایچ ، ہیپاٹائٹس ، ایچ آئی وی ایڈز ، ایچ ایم آئی ایس ، ای پی آئی ، لیڈی ہیلتھ ورکرز ، بلائنڈنیس پروگرامز کے منیجر نے صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ کو بریفنگ دی۔ میر رحمت صالح بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ہر مہینے کارکردگی میٹنگ ہوگی اور صحیح کارکردگی نہ دکھانے والے پروگرام منیجرز کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گئی۔ میر رحمت بلوچ نے کہا کہ عید کے فوراً بعد بولان میڈیکل ہسپتال ، سول ہسپتال کوئٹہ ، نصیرآباد ، لورالائی ،کیچ ،تربت میں کالا یرقان، ہیپاٹائٹس بی اور سی کے پانچ سینٹرز کھولے جائیں گے جہاں مریضوں کو مفت ادویات اور علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی اور سینٹروں میں ہیپاٹائٹس بی کے خلاف ویکسی نیشن بھی کی جائے گی اور جلدہی بلوچستان اسمبلی میں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے حوالے سے بل پیش کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 16اضلاع میں مڈوائفری سکولز مکمل طور پر کام کر رہے ہیں اور وہاں مڈوائفری کی ٹریننگ دی جارہی ہے جس کی وجہ سے ماؤں اوربچوں کی شرح اموات میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔میر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے 9اضلاع کو جدید دایمبولینسز فراہم کردی گئی ہیں جبکہ دیگر 12اضلاع کو بھی جلد ہی ایمبولینسز فراہم کردی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہہ بلوچستان میں 150مڈوائف کو اسناد دی جاچکی ہیں اسکے علاوہ ایڈز کے مریضوں کیلئے کوئٹہ اور تربت کے سینٹرز میں مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ لیدی ہیلتھ ورکرز کو جلد کٹ اور ادویات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ صوبے کے دوردراز علاقوں میں مریضوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی ویکسی نیشن کے حوالے سے ای پی آئی پروگرام کو مزید مستحکم کیا جائے گا جس کے لئے منصوبہ بندی آخری مراحل میں ہے ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم تمام اضلاع میں نافذ العمل ہوچکا ہے جس سے بیماریوں کی روک تھام میں بڑی مدد ملے گی۔