|

وقتِ اشاعت :   May 14 – 2022

بلوچستان میں ضلعی آفیسران اگر اپنے فرائض احسن طریقے سے انجام دیں توعوام کے بعض مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوسکتے ہیں کیونکہ ضلعی آفیسران کا براہ راست عوام کے ساتھ تعلق اور رابطہ روزانہ کی بنیاد پر ہوتا ہے نسبتاََ حلقے کے وزیر اور دیگر کے، ضلعی انتظامیہ کے آفیسران اپنے علاقوں میں موجود رہتے ہیں

اگر وہ صرف آفس ورک کو ہی اپنی ذمہ داری نہ سمجھتے ہوئے عام لوگوں کے اندر جانا شروع کردیں اور ان کے مسائل کو براہ راست سنیں تو اس میں کوئی بعید نہیں کہ دور دراز علاقوں میں پھیلے ہوئے منتشر آبادی کے غریب عوام کو بہت سی سہولیات میسر آئینگی کیونکہ بلوچستان ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے جبکہ آبادی کم ہونے کے باوجود مسائل بہت زیادہ ہیں اس کی بڑی وجہ بڑے حلقے ہیں وزراء کے حلقے اتنے وسیع ہوتے ہیں

کہ وہ کہاں کہاں جاکر دورہ کریں، کن کن مسائل کو حل کریں اس لیے بلوچستان میں مقامی حکومتوں کی تشکیل پر زیادہ زور دیا جاتا ہے جبکہ حلقہ بندی کے مسائل پر بھی سیاستدان زیادہ تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔ بہرحال بلوچستان کو دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ ترجیح دینے کی ضرورت ہے اور یہاں کے لوگوں کے مسائل کو جنگی بنیادوں پرحل کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے یہ خوش آئند بات ہے کہ ضلعی آفیسران نے اپنے علاقوں کا دورہ کرنا شروع کردیا ہے ۔ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدلقدوس بزنجو کی خصوصی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ نے رکن صوبائی اسمبلی ملک سکندر کے ہمراہ تحصیل صدر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

جہاں انہوں نے سڑکوں کی صفائی ستھرائی،کوڑاکرکٹ کو ٹھکانے لگانے، اسکولوں اور بنیادی مرکز صحت میں موجود سہولیات کا بھی جائزہ لیاجبکہ خصوصی صفائی مہم کا بھی آغاز کیا۔ نواںکلی اور دیگر علاقوں سے کچرے اور کوڑا کرکٹ کو فوری طور پر ٹھکانے لگانے کے لیے اضافی مشینری، سویپر اور سینٹری ورکرز تعینات کر دئیے گئے ہیں تاکہ صفائی ستھرائی کا عمل تیزی سے مکمل ہو۔

اس کے علاوہ گرلز مڈل اور بوائز ہائی اسکول کلی کوتوال نواں کلی کا دورہ بھی کیا اور ان اسکولوں میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں طلبا سے دریافت کیا۔ بی ایچ یو کلی تاجک نواںکلی کا بھی دورہ کیا اور مرکز صحت کے تمام سیکشن کا معائنہ کیا ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے بی ایچ یو میں ڈاکٹروں کی کمی کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایچ او کوئٹہ کو ہدایت کی کہ وہ خالی آسامی کے لیے ایس این ای تیار کریں اور اسے ڈپٹی کمشنر آفس میں جمع کرائیں تاکہ ڈاکٹرز کی کمی دور کی جائے۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ نے کہا ہے کہ شہر کی صفائی ستھرائی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔مختلف علاقوں میں کچرا اور کوڑا کرکٹ کو جلدازجلد ٹھکانے لگانے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسکولوں میں سہولیات کی فراہمی اور تعلیمی ماحول کو بہتر بنانے کا بھی جائزہ لے کر ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے تاکہ طلباء بہترین ماحول میں تعلیم حاصل کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ تعلیم،صحت اور صفائی ستھرائی پر ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھارہے ہیں۔اور اس حوالے سے شہریوں کو بہت جلد تبدیلی نظر آئے گی۔بلوچستان کے تمام ضلعی آفیسران کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے علاقوں کا دورہ کریں اور عوام کو درپیش مسائل کو سننے کے ساتھ انہیں فوری حل کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں ،محدود وسائل میں جتنا ممکن ہوسکے کم ازکم انہیں پورا کیاجائے ،دیگر بڑے مسائل کے حل کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو سمیت وزراء کو اس کی نشاندہی کرائیں تاکہ فنڈز کے بروقت اجراء سے ان پر قابو پایاجاسکے اور عوام کو فوری ریلیف مل سکے۔