راولپنڈی: چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے 9 دہشتگردوں کو فوجی عدالتوں سے سزائے موت اور ایک دہشتگرد کو عمر قید کی سزا کی توثیق کردی ہے ۔ پیر کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے خیبر پختونخوا میں شہریوں ، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکا روں پر حملوں ، مستونگ خود کش حملے میں فرقہ ورانہ قتل ، نوشہرہ میں مسجد پر حملے ، میجر جنرل ثناء اللہ خان اور کرنل توصیف پر حملوں میں ملوث 9 خطرناک دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے ۔ فوجی عدالتوں نے مذکورہ دہشتگردوں کو موت کی سزا سنائی ہے ۔ایک دہشتگرد کو عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ان میں 6 دہشتگردوں کا تعلق تحریک طالبان اور 3 کا حرکت الجہاد اسلامی سے بتایا گیا ہے ۔ حرکت الجہاد سے تعلق رکھنے والے ایک سویلین عبید اللہ ولد محمد اعظم کو خیبر پختونخوا میں مسلح افواج پرحملوں کے مقدمے میں سزائے موت سنائی دی گی ہے ان حملوں میں 2 جوان شہید اور 18 زخمی ہوئے تھے اس سے ایک خود کش جیکٹ اور آتشیں اسلحہ بھی برآمد ہوا تھا اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ میں اعتراف جرم کیا جس پر 6 جرائم کے ارتکاب پر اسے سزائے موت سنائی گئی۔ تحریک طالبان کے فعال رکن محمود ولد خوازاخان کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر دیسی ساختہ بموں اور راکٹ لانچر سے خیبر پختونخوا میں حملوں پر سزائے موت سنائی گئی جن میں دو جوان شہید اور 13 زخمی ہوئے ۔ اسی جماعت کے قاری زبیر محمد ولد سخی محمد کو نوشہرہ میں ایک مسجد میں خود کش حملے کی سازش تیار کرنے کے مقدمے میں 7 الزامات ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی اس حملے میں 2 جوان اور 3 شہری شہید جبکہ مزید 81 افراد زخمی ہوئے تھے ۔ اس سے آتشیں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ ٹی ٹی پی کے ایک اور فعال رکن رب نواز ولد شاہی نون کو دو شہریوں کے قتل اور آتشیں اسلحہ رکھنے سمیت پشاور میں ایک حملے کی سازش تیار کرنے پر 4 جرائم کے تحت سزائے موت سنائی گئی ۔ ٹی ٹی پی کے ایک اور فعال رکن محمد سہیل ولد ظہور احمد کو بھی کے پی کے میں مسلح افواج پر حملے اور دیگر جرائم پر سزائے موت سنائی گئی یہ شخص بنوں جیل پر ہونیوالے حملوں کی سازش تیار کرنے میں بھی ملوث تھا جس میں بڑی تعداد میں دہشتگرد فرار ہوئے تھے ۔ ایک اور کالعدم تنظیم کے فعال رکن محمد عمران ولد محمد حنیف کو مستونگ میں فرقہ ورانہ طور پر 27 افراد کے قتل سمیت قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر حملوں اور آتشیں اسلحہ رکھنے کے چار جرائم پر سزائے موت سنائی گئی ۔ ٹی ٹی پی کے اسلم خان ولد روزی خان کو بھی قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور شہریوں پر حملوں کے 4 جرائم پر سزائے موت سنائی گئی ۔ ٹی ٹی پی سوات کے فعال رکن سویلین جمیل الرحمان ولد شیر رحمان کو میجر جنرل ثناء اللہ ، لیفٹیننٹ جنرل توصیف احمد اور لانس نائیک محمد عرفان ستار پر حملے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی یہ مجرم مسلح افواج اور ایف سی کے ملازمین کے اغواء اور انہیں ذبح کرنے سمیت سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے میں بھی ملوث تھا جس پر 8 جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی ۔ حرکت الجہاد الاسلامی کے فعال رکن سویلین جمشید رضا ولد اللہ دتہ کو 2 جوانوں کے قتل سمیت 3 جرائم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنائی گئی ۔