|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2015

کوئٹہ: کوئٹہ میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔ رواں سال بلوچستان میں پولیو کیسز کی تعداد چھ ہو گئی۔محکمہ صحت کے مطابق پولیو کا نیا کیس کوئٹہ کے نواحی علاقے مشرقی بائی پاس کلی بارکزئی سے رپورٹ ہوا ہے۔ حاجی عبدالستار کا تین سالہ بیٹا نقیب اللہ پولیو کے قطرے سات بار پینے کے باوجود وائرس کا شکار ہوا ہے۔ بلوچستان ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی ) کے ترجمان نے پولیو کیس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ میں یہ رواں سال پولیو وائرس کاچوتھا جبکہ پورے صوبے میں چھٹا کیس ہے ۔اس سے قبل لورالائی اور قلعہ عبداللہ میں بھی ایک ایک کیس سامنے آچکے ہیں ۔ رواں سال پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد 34ہو گئی۔واضح رہے کہ کوئٹہ ، پشین اور قلعہ عبداللہ پر مشتمل کوئٹہ بلاک میں سب سے زیادہ پولیو کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ گزشتہ سال بھی یہاں بلوچستان کے 90فیصد کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ترجمان کے مطابق نقیب اللہ ولد عبدالستار کو انسداد پولیو کے سات ڈوز دیئے گئے تھے اس کے باوجود وہ مطلوبہ مقدار میں قوت مدافعت پیدا نہ کرسکے کہ وہ پولیو کے وائرس سے بچ سکے ، ای او سی کے ترجمان نے مزید کہا ہے کہ انسداد پولیو مہم کو مزید موثر بنایا جائے گا اور والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کو متواتر قطرے پلائیں کیونکہ پاکستان اور افغانستان دو ہی ایسے ماملک ہیں جہاں پولیو کا وائرس موجود ہے، محکمہ صحت نے نئے پولیو کیس کی تحقیقات شروع کردی ہے ۔بلوچستان میں انسداد پولیو مہم ستمبر کے وسط میں چلائی گئی ہے جبکہ اسکے بعد اب اکتوبر کے وسط میں تین وزہ مہم چلائے جائے گی اس کے لئے ضروری ہے کہ تمام طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد پولیو ورکرز کی مدد کریں اور ان اعلاقوں کی نشاندہی کریں جہاں ٹیمیں نہیں پہنچتی ۔