کرمان: ایرانی حکام نے 94 گاڑیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا اور ان پر سوار 706 افغان اور پاکستانی تارکین وطن کو گرفتار کر لیا جب وہ کرمان سے ایران کے سرحدی علاقوں کی طرف روں تھے اس کی تصدیق مقامی افسر داد خدا سالادی نے کی جو انقلابی عدالت کے سرکاری وکیل ہیں انہوں نے بتایا کہ سرکاری اہلکاروں نے سڑک بلاک کر دی اور 94 گاڑیوں کو روکا اور ان پر سوار706 پاکستانیوں جو زیادہ تر پنجابی اور افغانی تھے گرفتار کر لیا انہوں نے کہاکہ ان کو باضابطہ اطلاعات کے بعد گرفتار کر گیا ہے ان سب سے متعلق معلوم ہو اہے کہ وہ پاکستان سے آئے تھے اور سرحد کی جانب رواں تھے جب ان کو گرفتار کر لیا گیا پہلے مرحلے میں52 گاڑیوں کو قبضے میں لیا گیا بعد میں 42 دوسرے گاڑیوں کو روکا گیا اور اس پر بھی سوار لوگوں کو بھی گرفتار کیا یہ سب افغانی اور پاکستانی شہری تھے دریں اثناء پاکستانی حکام کو یہ معلوم ہوا ہے کہ انسانی اسمگلر ان دہشت گردوں کی بھی مدد کر رہے ہیں جو پاکستان سے موجودہ حالات میں فرار ہونا چاہتے ہیں ان سے میں سے کئی ایک نے انسانی اسمگلروں کو فی کس5 لاکھ روپے ادا کئے ان میں سے دو افراد نے یہ انکشافات کئے ہیں جن کو ایران سے واپسی پر گرفتار کیا گیا ان کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلر مکران ساحلی شاہراہ مکران ہائی وے اور تربت مند کے سرحدی علاقوں کو استعمال کر رہے ہیں یہ اربوں روپے کا بزنس ہے یہ سب کام سرکاری اہلکاروں کی معاونت کے بغیر نہیں ہو سکتا ابھی تک حکومت بلوچستان میں لاکھوں کی تعداد میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جو بلوچستان کی سرزمین پر موجود ہیں