|

وقتِ اشاعت :   June 10 – 2022

قطر نے فٹبال ورلڈ کپ کیلئے اسرائیلی شہریوں کو اپنے ملک آنے کی اجازت دیدی ہے۔

اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی عدم موجودگی کے باوجود اسرائیلی شہریوں کو فٹ بال ورلڈ کپ کے میچزدیکھنے کے لیے قطر آنے کی اجازت ہوگی۔

اسرائیل کی دفاع، خارجہ اور کھیل کی وزارتوں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی شہری ورلڈ کپ کے دوران قطر میں داخل ہو سکیں گے اور دنیا بھر کے تمام شائقین کی طرح کھیل دیکھ سکیں گے۔

 

دیگر غیر ملکیوں کی طرح اسرائیلی شہریوں کو بھی ٹکٹ کی خریداری کے ثبوت کے ساتھ آن لائن ویزا حاصل کرنے کی اجازت ہوگی۔

اسرائیل کے وزیر خارجہ یائر لاپڈ نے ٹوئٹر پر کہا یہ ایک سفارتی کارنامہ ہے جو فٹبال شائقین کیلئےخوشی کا باعث ہے۔ کھیل کی محبت لوگوں اور ممالک کو جوڑتی ہے۔

اسرائیل ستمبر 2020 سے تین عرب ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لایا ہے۔ اس نے سوڈان کے ساتھ بھی ایسا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

واضح رہے کہ قطر کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں، یہ حماس کی حمایت کرتا ہے، اسرائیل اور حماس کے درمیان چار جنگوں میں سے پہلی جنگ کے بعد 2009 میں قطرنے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔

دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات 1996 میں اس وقت قائم ہوئے تھے جب اس وقت کے اسرائیلی وزیراعظم شمعون پیریز نے قطر کے دارالحکومت دوحہ کا دورہ کیا تھا۔

ایک اسرائیلی سفارتی ذریعے نے جمعہ کو اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلیوں کو ورلڈ کپ میں سفر کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کیلئے نہیں ہوگا۔

اسرائیل کی قومی فٹ بال ٹیم ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لے گی، اس نے آخری بار 1970 میں ورلڈ کپ فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا اور اس بار اپنے کوالیفائنگ گروپ میں تیسرے نمبر پر رہی ہے۔