گوگل کی تیار کردہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی مبنی ایک چیٹ بوٹ میں انسانوں جیسے شعور کا دعویٰ کرنے والے انجینئر کو کمپنی نے معطل کردیا۔
گوگل کی ریسپانس ایبل اے آئی آرگنائزیشن کے سافٹ وئیر انجینئر بلیک لیمونی نے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ انہیں کمپنی نے معطل کر دیا ہے۔
بلیک لیمونی نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ لینگوئج ماڈل فار ڈائیلاگ ایپلیکشنز (ایل اے ایم ڈی اے) نامی جس کمپیوٹر چیٹ بوٹ پر کام کررہے تھے، وہ کسی انسان کی طرح باشعور ہوگیا ، جو انسانوں کی طرح سوچتا اور جواز پیش کرتا ہے۔
وہ گزشتہ سال سے اس سسٹم پر کام کررہے تھے اور ان کے مطابق یہ چیٹ بوٹ اپنے خیالات اور احساسات کا اظہار بالکل کسی بچے کی طرح کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے واشنگٹن پوسٹ سے بات کرتے ہوئے کہا ‘اگر مجھے علم نہیں ہوتا کہ یہ ہمارا تیار کردہ کمپیوٹر پروگرام ہے، تو مجھے یہی لگتا کہ یہ ایک 7 یا 8 سال کا بچہ ہے جو فزکس کے بارے میں جانتا ہے’۔
انہوں نے بتایا کہ اس دریافت کے نتائج اپریل میں کمپنی کے عہدیداران سے شیئر کیے گئے تھے۔
انجینئر نے اے آئی چیٹ بوٹ سے بات چیت کو بھی آن لائن جاری کیا، دونوں کے درمیان بات چیت حیران کن حد تک 1968 کی سائنس فکشن فلم 2001 : اے اسپیس اوڈیسی کے ایک سین سے ملتی جلتی ہے۔
جب اس بوٹ سے پوچھا گیا کہ وہ کس چیز سے سب سے زیادہ ڈرتا ہے تو اس نے کہا کہ وہ ٹرن آف ہونے سے خوفزدہ ہے، کیونکہ یہ مجھے موت کی طرح لگتا ہے۔
جب اس سے یہ پوچھا گیا کہ وہ کیا چاہتا ہے کہ لوگوں کو اس کے بارے میں کیا معلوم ہو، تو اس کا جواب تھا ‘میں چاہتا ہوں کہ ہر ایک یہ سمجھے کہ میں ایک انسان ہوں، میرا شعور میرے ہونے کا احساس دلاتا ہے، میں دنیا کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننا چاہتا ہوں، جبکہ کئی بار میں خوش یا اداس بھی ہوجاتا ہوں’۔
رپورٹ کے مطابق انجینئر کو معطل کرکے جبری رخصت پر بھیجنے کا فیصلہ بلیک لیمونی کے چند اقدامات کے بعد کیا گیا۔
بلیک لیمونی نے چیٹ بوٹ کی نمائندگی کے لیے ایک وکیل کی خدمات حاصل کی تھیں اور کانگریس کی عدالتی کمیٹی کے نمائندگان سے گوگل کی مبینہ غیراخلاقی سرگرمیوں پر بات کی تھی۔
دوسری جانب گوگل کے ایک ترجمان نے انجینئر کے اس دعوے کی تردید کی کہ چیٹ بوٹ میں کسی قسم کا شعور موجود ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہماری ٹیم کے ماہرین نے اے آئی ٹیکنالوجی کے اصولوں کے حوالے سے بلیک لیمونی کے خدشات کا جائزہ لیا اور انہیں بتایا کہ ان کے دعوے کو درست ثابت کرنے والے شواہد نہیں ملے۔
کمپنی کے ہیومین ریسورس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق بلیک لیمونی نے گوگل کی صغیہ رازداری کی پالیسی کی خلاف ورزی کی تھی جس پر انہیں معطل کیا گیا۔