|

وقتِ اشاعت :   October 9 – 2015

کوئٹہ:  جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ دسمبر حکومت کے ختم ہونے کے دن قریب آتے ہوئے صو بائی حکومت کے ایک اہم شخصیت نے سیاسی پناہ حاصل کرنے کیلئے لندن میں وکیل ہائر کرلیا ہے اپنے بچوں کو پہلے سے لندن بھجوادیا ہے چاہئے ہم سے وطن عزیز میں کیوں نہ وطن کیخلاف رہنے والوں کو لوگوں کو اہمیت دی جاتی رہے لیکن وطن کی محبت ہمارا ایمان کا حصہ ہے نہ وطن چھوڑا ہے نہ وطن چھوڑینگے حالات جیسے بھی ہو وطن سے محبت کرتے رہیں گے ۔یہ بات انہوں نے پارٹی کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی،انہوں نے کہاکہ اس سے ستم ظریفی نہ کہا جائے تو کیا کہا جائے کہ یہاں کے برسراقتدار قوم پرست حکمرانوں کی مفادات ہمیشہ دوسرے ممالک سے وابستہ رہیں اس وجہ سے انہوں نے یہاں پر عوام کے فلاح و بہود اور بہتر مستقبل کی بجائے کو یقینی بنانے ہمیشہ دوسروں ملکوں میں رہ کر زیادہ زندگی گزاری ہے اگر ان کے بچوں کے تعلیمی اسناد چیک کیے جائیں تو سب غیر ملکی اداروں کے پڑیں ہونگے اسے میں ان کو یہاں کی تعلیم اور دیگر معاملات سے کیا لینا دینا ہوگا انہوں نے کہاکہ ڈھائی سال تک اقتدار میں رہ کر بلوچستان پر حکمرانی کرنے والوں نے مری معاہدے کے تحت حکومت کی تبدیلی کو نزدیک آنے سے پہلی فرصت میں اپنے بچوں کو دیگر ممالک میں بھیج کر وہاں آباد کردیا ہے انتہائی اہم ذرائع نے ان کو بتایا ہے کہ بلوچستان کے حکمرانوں میں سے ایک نے لندن میں ایک مہنگے لافرم سے رابطہ کیا ہے کہ صوبے میں حکومت کی خاتمے کے بعد وہ لندن میں سیاسی پناہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جس کی قبول ہونے کی لافرم نے یقین دہانی کرائی اسے لوگ بلوچستان کے کس طرح خیر خواہ ہوسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ بدقسمتی رہی کہ ہم نے ہمیشہ وطن سے محبت کرنے والوں سے زیادہ وطن کیخلاف غیر ملکی آقاؤں کی ایجنڈوں کی تکمیل کی خاطر کام کرنے والوں کیلئے دل میں کافی نرم گوشہ رکھا ہے یوں لگتا ہے کہ اب ہر اس شخص کو اہمیت دینگے جو کہ غیر ملکیوں کے ہاتھوں ملک کیخلاف بات کریں مشروط پاکستانی بننے والوں کو جتنی بھی مراعات اور عہدے دئیے جائیں یہ اتنا ہی وطن عزیز کیلئے مسائل کھڑی کرنے میں کوشاں رہتے ہیں اب اس روایات کو بدلنا ہوگا کہ پاکستان سے محبت کرنے والوں کو دیوار سے لگا کر اور وطن کیخلاف بات کرنے والوں کو اہمیت دی جائے اور ان کے کہنے پر وطن عزیزوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جائے۔