|

وقتِ اشاعت :   October 12 – 2015

گوادر:  منظم پارٹی ہی تبدیلی لاسکتی ہے نیشنل پارٹی کی حکومت کی کا ر کر دگی کو نہ صرف ملکی سطح پر مثالی قر ار دیا جارہا ہے بلکہ بین الاقوامی دنیا بھی اس کا متعر ف ہے ۔ مخلو ط حکومت میں مشکلات ہوتی ہیں لیکن اس کے با وجود اپنے لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں ۔ پارٹی کے کا رکن کنفیو ژ ن کا شکا ر ہونے کی بجا ئے متحد رہیں نیشنل پارٹی عوام کی نجا ت دہند ہ ہے ۔ شہید میجر محمد علی چا لیس سے بلوچ نیشنلز م سے وابستہ رہے قتل افسو س ناک ہے اور بلوچ سیاست کو بانجھ بنا نے کی مز مو م کوشش ہے کھٹن سے کھٹن حالات کا مقابلہ کر نے کے لےئے تیار ہیں عوام کو خوف کے ماحول سے نکالنے اور جمہور ی اور فکری جد و جہد کے فروغ کے لےئے کوششیں جاری رکھیں گے ۔ ان خیالات کااظہار وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سنیٹر میر حاصل خان بزنجواور سنیٹر کبیر محمد محمد شہی نے گوادر میں ضلع بھر سے آ ئے ہو ئے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے اجلاس سے خطا ب کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنھبالی تو بلوچستان کے حالات انہتائی مخدوش تھے امن و امان کی صورتحال خراب تھی لیکن ہماری کوششو ں سے بلوچستان میں امن لوٹ رہا ہے ہم نے مختصر مد ت میں تعلیم کے فروغ دیا صو بے میں تین میڈیکل کالجز اور یو نیورسٹیو ں کا قیام عمل میں لا یا گیا بڑے بڑے شا ہراؤں پر کام کوممکن بنا یا ۔ انہوں نے کہاکہ مخلوط حکومت میں ہمیشہ مشکلات ہوتی ہیں لیکن اس کے با وجود ہم نے مخلصانہ کوشش کر کے بلوچستان کے حالات کو ٹھیک کر نے کی ہرممکن کوشش کی الحمداللہ آ ج نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر صو بائی حکومت کی کا ر کردگی سرآ ہا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہم چا ہتے تو اپنے لےئے ما ل بناسکتے تھے لیکن یہ اقتدار عوام کی امانت ہے اور ہمیں عوام کو جواب دینا ہے اس لےئے عوام کی فلاح و بہبود کے لےئے تمام تر توانا ئیاں صر ف کی ہیں جس کے مثبت اثرات مر تب ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ یا پارٹی کا کو ئی سرکردہ رہنماء اپنے گروہی مفادات کو تر جیح دے رہا ہے یا اس کے خاندان والے منفعت حاصل کر رہے ہیں تو اس کی نشاند ہی کی جائے اگر الزام ثابت ہوئے تو کارکنوں کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ ہمیں ملا فاضل چوک پر تختہ دار پر چڑ ھا ئیں انہوں نے پارٹی کے بزرگ رہنماء میجر محمد علی کی قتل کی بھی شد ید مزمت کی اور کہاکہ شہید میجر محمد علی چالیس تک بلوچ سیاست سے وابستہ رہے اُ ن کو اس لےئے راستے سے ہٹا دیا گیاکہ وہ اپنے عوام کو شعوری اور فکری طو پر مو بلا ئیز کر رہے تھے میجر محمد علی کا قتل کسی بھی صورت بلوچ نیشلزم کی ترویج کا حصہ نہیں ہوسکتا بلکہ یہ انہتا پسند سوچ کی غماز ی کر تا ہے جو نہ صرف بلوچ کو خانہ جنگی کی طرف لیجانے کی کوششو ں کاحصہ ہے بلکہ بلوچ سیا ست کی بیج کنی کی مزمو کوشش بھی ہے لیکن نیشنل پارٹی ایسے ہتھکنڈوں سے مر عوب نہیں ہوگی بلکہ جمہوری جدو جہد اور عوام کو شعوری اور فکری طو ر پر منظم کر نے کی کوشش جاری رہے گی انہوں نے کہا کہ پارٹی کا رکنا ن اپنے اندرونی اختلاف ختم کر یں اور پارٹی کو منظم کر نے کے لےئے جد و جہد کر یں کیونکہ ایک منظم پارٹی ہی عوام کو مشکلات کے بھنور سے نکال سکتی ہے ۔ اس مو قع پر پارٹی ر ہنماؤں اور کارکنوں نے اپنے علاقے کے مسائل سے وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر قیاد ت کو آ گا ہ کیا۔