سبی: پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ امریکہ صحافی مارک سیگل کا بیان حقیقت پر مبنی ہے جنرل (ر)پرویز مشرف اور اس کا ٹولہ شہید بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث ہیں انہوں نے اپنی حیات میں قاتلوں کی نشاندہی کردی تھی احتساب کے نام پر پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروئیاں کی جاری ہیں غریب اور مظلوم عوام کو نوکریاں دینے کی پاداش میں پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر میر محمد امین عمرانی کے خلاف نیب ریفرنس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بیروزگار افراد کو روزگار دینا جرم ہے تو یہ جرم پیپلز پارٹی بار بار کرے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا میر محمد صادق عمرانی نے واضع کیاکہ 1990اور 2013کے عام انتخابات میں در پردہ قوتوں نے نواز شریف اینڈ کمپنی کو بھاری مینڈیٹ دلوایا اور عوام کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا گیا اگر الیکشن آزادانہ غیر جانبدرانہ ہوتے نواز شریف اور صنعتی سرمایہ دار ٹولہ کبھی بھی مقدس ایوان میں نہیں پہنچ سکتے ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہاکہ شریف برادران نے قوم سے وعدے اور منشور دیئے اس پر کوئی عمل نہیں ہوا چھ ماہ کے دوران لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کے دعوے کیئے گئے مگر لوڈ شیڈنگ کرنا در کنار لیکن قوم کو مزید اندھیروں میں دھکیل دیا گیا نوا ز شریف حکومت چلانے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں لیکن وہ اپنی دولت میں اضافہ کرنے کے ماہر ہیں ان کے دورہ امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ صدر کے سامنے انہوں نے پرچی نکال کر پڑھنے کے بعد پرچی اپنے جیب میں ڈال دی ملک میں اندر نہ تو کامیاب داخلی وخارجی پالیسی ہے افغان مہاجرین کے سوال پر انہوں نے کہاکہ مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کسی قسم بھی قبول نہیں کی جائے گی افغان مہاجرین مکمل انخلاء تک قابل قبول نہیں ہوگی بلوچستان کے امن امان کے متعلق پوچھے کے سوال کے جواب میں کہاکہ امن امان کی بہتری ضرور ہوئی ہے جس کا مین کردار ایف سی اور دوسرا کردار وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکڑ عبدلمالک بلوچ کو جاتا ہے انہوں نے کہاکہ اوچ پاور پلانٹ ون اور ٹو بنیادیں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے رکھی جبکہ کوئٹہ میں فلائحی اور پل کے منصوبے پیپلز پارٹی نے دیئے جن کا افتتاح نوازشریف کی جانب سے کرنا قوم کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے مسلم لیگ(ن) کی مرکزی قیادت نے صوبے میں کوئی میگا پروجیکٹ نہیں دیا ہے نہری علاقوں میں زرعی پانی نہ ہونے کے برابر ہے اور کہاکہ فراریوں کے آئے روز ہتھیار ڈالنے کے دعوے کیئے جاتے ہیں یہ ایک فوٹو سیشن کے سوا کچھ بھی نہیں ہے بلوچستان میں قیام امن اس وقت ہو گا جہاں سے جنگ شروع ہوئی اس نقطہ پر پہنچنا ہو گا انہوں نے کہاکہ میر ے ذرائع کا یہ دعویٰ ہیکہ ڈھائی سال کے بعد وزیراعلی ٰ ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ ناراض بلوچ قیادت سے رابطہ ہوا ہے انہوں نے کہاکہ بندوق کی سیاست نہیں چلے گی حقیقی بلوچ قیادت کو راضی کیئے بغیر بلوچسان کی ترقی نا ممکن ہے مری معاہدہ کے متعلق انہوں نے کہاکہ یہ ففٹٹی کی پالیسی ہے دو پارٹیوں کے درمیان معاہدہ ہے سیاست اور معاہدے نظریات کی بنیاد پر ہونے چاہیں 1947سے لیکر آج تک بلوچستان کی عوام کو چوتھے درجے کے شہری تصور کیا گیا ہے بلوچستان کے عوام محب وطن ہیں انہیں محب وطن تسلیم کرتے ہوئے برابری کی بنیادوں پر حقوق دیئے جائیں اور کہاکہ آصف علی زرداری نے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کیا 2008پیپلز پارٹی کی حکومت بلوچستان میں بنی کو بلوچستان سترہ ارب کا مقروض تھا پیپلز پارٹی کی قیادت اور آصف زرداری نے بلوچستان کے زمہ تمام قرضے معاف کیئے صوبے کو مالی وسائل این ایف سی ایوارڈ آغاز حقوق پیکج دیا گیا انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ نواب محمد اسلم ریئسانی نے کرپشن کی انتہا کردی عوامی حقوق لوٹنے والوں کے گھروں سے ڈالرز سونے کی صندوقیں برآمد ہوئی اگر احتساب ہونا ہے تو بلا امتیاز ہونا چاہیے احتساب کا ممبہ صرف پیپلز پارٹی کو بنایا گیا ہے جبکہ شریف برادران اور ان کے سرمایہ دار صنعتی ٹولے کو کرپشن کی کھولی چھوٹ دے دی گئی ہے اور کہاکہ پیپلز پارٹی کی قیادت وفاقی پارلیمانی سیاست کرتے ہیں میدان سے بھاگنے والے نہیں غریب اور مظلوم عوام کے حقوق اور وطن عزیز کے استحکام کیلئے آخری سانس تک جدوجہد جاری رکھیں گے ۔