|

وقتِ اشاعت :   November 5 – 2015

مستونگ: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری و ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ مڈل کلاس کے حکمرانوں نے صوبے کی تعمیر و ترقی کے بجائے سابق دور کے منصوبوں کی رونمائی کر کے خوش فہمی میں مبتلا ہیں مستونگ قلات گیس پائپ لائن کا سہرا جمعیت کے سر ہے ہم نے ہمیشہ اجتماعی فلاحی منصوبوں کے ذریعے عوام کو ریلیف دیا ہے صوبائی حکومت کے ڈھائی سال کے منصوبے زمین پر دکھائی نہیں دیتے صرف اپنے اقتدار کو بچانے کیلئے صوبے کو لاوارث بنایاگیا ہے این ٹی ایس ایک ڈھونگ ہے ہمیں تعلیم کے شعبے پر مخلصانہ کوشش کرنا ہوگی صوبائی حکومت نے تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے بجائے این ٹی ایس کے ذریعے نوجوانوں کو مایوسی میں دھکیل دیا امن وامان قائم کرنے کے دعوے دار نمائندوں کے علاقوں میں لوگوں کو اجتماعی طور پر قتل کیا جا رہا ہے صوبائی حکومت کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑ رہا کہ ایک معمولی قانونی جواز بنا کر چادر و چار دیواری کو پامال کیا جا رہا ہے۔ ان خیالات اظہار انہوں نے کھڈ کوچہ میں مدرسہ تجوید القرآن کے افتتاحی پروگرام کے موقع پر پیغام جمعیت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا‘ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نائب صوبائی امیر مولانا عبداللہ جتک سینیٹر مفتی عبدالستار صوبائی سالدر حافظ محمد ابراہیم میر منیرشاہوانی و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام نے قوم کی رہنمائی کا جو بیڑا اٹھایا ہوا ہے وہ اکابرین علماء کرام کی دی ہوئی تعلیم و تربیت کا مظہر ہے ہمارا ہدف ملک کو اسلامی فلاحی مملکت بنانے کا ہے مدارس و مساجد کے خلاف جو ایک منفی سوچ پروان چڑھائی جا رہی ہے اس سوچ کو ناکام بنانے کیلئے کارکن پیغام جمعیت کو عام کریں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ قائد جمعیت نے جمہوریت کے خلاف ہر سازش کو اپنی سیاسی بصیرت سے ناکام بنایا جمہوریت کو مضبوط بنانے میں جمعیت علماء اسلام کے کردار سے انکار ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے تعلیم جیسے حساس شعبے پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی اندرون بلوچستان عوام کو تعلیم صحت اور بنیادی ضروریات میسر نہیں امریکہ اس وقت تعلیمی میدان میں ترقی کی بدولت پوری دنیا پر حکمرانی کر رہا ہے