کوئٹہ: بلوچستان کی اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وفاقی حکومت بلوچستان کے عوام کو دھوکہ دینے اور پنجاب کے مفادات کو ترجیح دینے کیلئے مغربی روٹ کے نام پر سیاست چمکا رہے ہیں اگر وزیراعظم حقیقی معنوں میں صوبہ کے عوام کیساتھ مخلص ہیں تو مغربی روٹ کی بجائے گوادر کوئٹہ روٹ کا نام دیکر کام شروع کریں بلوچستان کی حکومت میں شامل جماعتیں اگر واقعی گوادر کاشغر اقتصادی راہداری کے روٹ کے حوالے سے مخلص ہیں تو وفاقی حکومت کے سامنے کیوں بات نہیں کی جاتی کیونکہ حکومت میں شامل ایک جماعت اقتدار کو طول دینے دوسرا وزیراعلیٰ شپ حاصل کرنے اور تیسری جماعت مستقبل میں کس کس کے ساتھ روابط بڑھانے میں لگی ہوئی ہے تو یہ کبھی بھی عوام کی مفادات کی بات نہیں کرے گی ان خیالات کا اظہار بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے سربراہ و سینیٹر میراسرارزہری اور عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغر خان اچکزئی نے ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ وزیراعظم میاں نوازشریف مغربی روٹ کا ذکر تو کرتے ہیں مگر مغربی روٹ شہداد کورٹ سے جاتے ہوئے پنجاب سے ملاتے وزیراعظم مغربی روٹ چھوڑ کر کوئٹہ گوادر روٹ کا نام دیکر اس پر کام کریں تو پھر ہم سمجھیں گے یہ واقعی بلوچستان کی عوام کیساتھ محبت رکھتے ہیں اور واقعی صوبہ کی پسماندگی کو ختم کرنے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں صرف بلوچستان کی عوام اور دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے مغربی روٹ کے نام پر سیاست کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ یہ بلوچستان کی عوام کیساتھ مذاق اور یہاں کے عوام کو پسماندہ رکھنے کیلئے باتیں کی جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اور یہاں حکومت میں شامل جماعتیں خود اس روٹ کے حق میں نہیں ہیں اگر یہ اس روٹ کے حق میں ہوتے تو وہ وزیراعظم کے سامنے اس بات کا تذکرہ کرتے مگر افسوس کہ حکمرانوں کو لوٹ مار فرصت نہیں ملتی عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغر خان اچکزئی نے کہاکہ انتہائی دکھ کیساتھ کہنا پڑتا ہے اپنے اعلان کردہ معاہدے سے ہٹ کر کے سیاسی جماعتوں کیساتھ جو وعدہ کیا تھا ان کی وعدہ خلافی کی جارہی ہے آل پارٹیز کانفرنس وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہوئی جس میں تمام جماعتوں نے متفقہ طورپر فیصلہ کیا کہ سب سے پہلے مغربی روٹ یقینی گوادر ‘ نال ‘ بسیمہ ‘ قلات ‘ مستونگ ‘ قلعہ سیف اللہ اور ژوب سے ہوتے ہوئے روٹ بنے گا مگر ملک کی عوام کو معلوم ہے کہ مشرقی روٹ کے نام پر فنڈز تو جاری کردیئے مگر مغربی روٹ کیلئے اب تک رقم مختص نہیں کئی گئی بجٹ سے پہلے اور بعد میں مغربی روٹ کیلئے اب تک فنڈز مختص نہیں کئے گئے یہ بات واضع ہوئی کہ موجودہ حکومت محکوم اقوام کے حقوق پر آج بھی وہ قوت قابض ہے جو اس سے پہلے بھی قابض رہے انہوں نے کہاکہ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے اعلان کردیا کہ اب وزیراعظم ہاؤس میں دعوت پر نہیں جائیں گے جو وعدے کئے جاتے ہیں ان سے ملک کے منتخب کردہ وزیراعظم منکر ہو جاتے ہیں تو ہم پھر کس سے گلہ کریں انہوں نے کہا کہ اس طرح رویوں سے مستقبل میں منفی اثرات مرتب ہونگے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کیساتھ ساتھ بلوچستان کی حکومت میں شامل جماعتیں ایک وزیراعلیٰ شپ کی مدت بڑھانے دوسرا وزیراعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہونگے اور تیسرا فریق مستقبل میں اپنے آپ کو کس کے ساتھ سیٹ کرنے کی کوشش کرنے میں مصروف ہے تو یہ کہاں عوامی مسائل حل کرنے میں دلچسپی لیں گے اور انہیں اب تک گوادر کاشغر روٹ یاد نہیں انہوں نے کہاکہ پہلے فیصلے بلوچستان میں ہوا کرتے تھے اب رائے ونڈ میں ہورہے ہیں جو انتہائی افسوسناک اور ہماری روایات کیخلاف ہے انہوں نے کہا کہ پشتون عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ کوئی گوادر کاشغر روٹ پر بات کرے یا نہ کرے مگر اے این پی کے ہوتے ہوئے کوئی مائی کا لال اس روٹ کو تبدیل نہیں کرے گا اور مغربی روٹ بنا کر دم لیں گے بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے سربراہ اسرار زہری نے کہا کہ بلوچستان سے جو ترقی ہو گی وہ صوبے کے عوام کیلئے نہیں بلکہ پنجاب کے مفادات کیلئے ہوگی انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ روٹ بلوچستان سے گزرے گا لیکن مفادات بڑھا صوبہ لیکر دم لے گا انہوں نے کہا کہ یہاں سب سے بڑا مسئلہ انتقال آبادی کا ہے گوادر کاشغر روٹ سے بلوچ عوام اقلیت میں تبدیل ہوگی انہوں نے کہا کہ آنے والے 30 سال کے دوران بلوچستان کی آبادی خطرناک حد تک بڑھ جائے گی انہوں نے کہا کہ ہم نے ملکر ان حالات کامقابلہ کرنا ہوگا صوبہ کے عوام کو کسی بھی صورت اقلیت میں تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔