کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے رکن سابق صوبائی وزیر و صدر بلوچستان میر محمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث نصیر آباد کے علاقے کوٹ پلیانی کے درجنوں دیہات ملیا میٹ ہوچکے ہیں اور ان کے ہزاروں مکین آج بھی شدید گرمی اور سیلاب کے پانی میں کھانے پینے کے سامان سے محروم ہو کر کھلے آسمان تلے پڑے ہوئے ہیں چیف سیکرٹری بلوچستان فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں سامان کے ساتھ روانہ کریں وزیراعظم کے دورے کا تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بیان میں کہا ہے کہ متاثرین کو دینے کے لئے نہیں بلکہ خیرات کے چاول کھانے آیا ہوں۔
یہ مصیبت میں پھنسے ہوئے لوگوں کے ساتھ مذاق ہے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنا چاہیے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نصیر آباد کے علاقے کوٹ پلیانی کے درجنوں دیہات جس میں گوٹھ محمد علی ، گوٹھ نواب خان،گوٹھ سبزعلی خان عمرانی ، گوٹھ علی حیدر عمرانی ، گوٹھ محمد بخش عمرانی ، گوٹھ علی مدد عمرانی ،گوٹھ منظور احمد ، گوٹھ گلاب خان ، گوٹھ شاہنواز ،گوٹھ علی نواب ،گوٹھ منظور ،گوٹھ رانجھن خان ، گوٹھ فیض محمد عمرانی ، گوٹھ غلام سرور عمرانی ، گوٹھ محمد دین عمرانی ، گوٹھ مراد عمرانی پلیانی ،گوٹھ اسماعیل ،گوٹھ عبدالکریم ،گوٹھ علی شیر ، گوٹھ محمد بقا ،گوٹھ قادر بخش ، گوٹھ محمد ابراہیم کے مکینوں کے کچے مکانات منہدم ہوچکے ہیں۔
اور ہزاروں افراد خواتین بزرگ بچے پانی اور شدید گرمی میں کھانے پینے کے سامان اور رہنے کے لئے خیمے وغیرہ سے محروم ہیں جب کہ ان کے چھوٹے بچے اپنے ماں باپ سے کھانے پینے کے لئے کچھ مانگتے ہیں تو وہ اپنے بلبلاتے ہوئے بچوں کو کھانے کے لئے کچھ نہیں دے سکتے وہ کھلے آسمان تلے بے یارو مدد گار پڑے ہوئے ہیں 10 روز سے حکومت کی امداد کے منتظر ہیں حکومت فوری طور پر متاثرین کو ہیلی کاپٹر اور دیگر ذرائع سے خوراک خیمے اور ادویات پہنچائیں چیف سیکرٹری بلوچستان اس کی خود نگرانی کریں حالانکہ حکومت نے این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کو اربوں روپے کسی بھی نا گہانی قدرت آفت سے نمٹنے اور متاثرین کی داد رسی کے لئے یہ فنڈز دیا ہے لیکن بلوچستان کے مکین آج بھی بے یارومددگار حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔