|

وقتِ اشاعت :   November 21 – 2015

پنجگور :  بلوچستان کے ضلع پنجگور میں تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے پنجگور کے معتدد پرائمری و مڈل اسکول بند پڑے ہیں سینکڑوں بچے بچیوں کی زندگیاں تاریک ہونے لگی ہے ،محکمہ ایجوکیشن علاقہ مکینوں کی دہائی سننے سے انکار ی ہیں،تفصیلات کے مطابق پنجگور کے مختلف علاقے تحصیل و سب تحصیل ،کوچہ جات ،دیہاتوں کے سمیت محکمہ ایجوکیشن کے دفتر کے اردگرد کے معتدد اسکول بند پڑے ہیں ، انکے ٹیچرز ،چوکیدار،چپراسی ،انچارج کون ہیں کسی کو پتہ نہیں پنجگور چتکان جامعہ مسجد کے قریب پرائمری اسکول کو گزشتہ پانچ سے چھ سال ،تحصیل گچک گورنمنٹ مڈل اسکول گوران ،سب تحصیل پروم،گوارگو، بونستان ،سراوان،محلہ منیرآباد کے پرائمری ،رحمت علی بازار پرائمری اسکول،محلہ قادر آباد کے مڈل اسکول،متعدد دیہاتوں کوچہ جاتوں کے اسکول بند پڑے ہیں تمام اسکولوں کو ملا کر پنجگور کے سینکڑوں بچے بچیوں کی زندگیاں تباہ ہورہے ہیں علاقہ مکینوں کا کہنا کہ اس تباہی کے حوالے سے ہم نے ڈی ای او ڈپٹی کمشنر پنجگور سمیت اعلی حکام کو آگاہ کیا لیکن آبھی تک کوئی شنوائی اور بات کو سنی ان سنی کرکے ٹال رہے ہیں ، درین اثنا جمعیت علما اسلام کے ضلعی جنر ل سیکرٹری حاجی عبدالعزیز نے پنجگور کے تعلیمی نظام کو تباہ ترین نظام قرار دیتے ہوئے کہاہے نیشنل پارٹی کے چیلہ ماسٹر صدیق بلوچ کو کس نے اختیار دیا ہے کہ گرلز ہائی اسکول کا دورہ کرین اور اسکولوں کے حوالے سے ٹیسٹ و انٹرویو لیں نہ وہ ڈی ڈی او نہ وہ کوئی تعلیمی آفسران ہیں وہ ایک چھوٹے سے ٹیچر ہیں ،علاقائی و تعلیمی حوالے سے دیکھا جائے گرلز اسکولوں کی چیک تھام،انٹرویو ٹیسٹ کا الگ کمیٹی ہے لیکن موجودہ حکومت اپنی کرپشن و غیر مہذہب رواج کو جاری رکھنے کی کوشش کررہے ہیں جیسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے ،انہوں نے کہاہے اسکولوں کی بندیش کے مسلے کو سبوتاژ کرکے مذید تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کے درپے ہیں جمعیت علما اسلام ان کے خلاف شدید احتجاج کرئیگی،انہوں نے اوراہلیان پنجگور نے مطالبہ کیا ہے ،محکمہ ایجوکیشن کے سیکرٹری ،چیف سیکرٹری،چیف جسٹس بلوچستان ،محتسب اعلی، اور دیگر تعلیم دوست ملکی و غیر ملکی این جی اوز نوٹس لیں۔