ملک اس وقت بہت بڑی تباہی سے دوچار ہے ملک کا بڑاحصہ بارش اور سیلاب کی نذر ہوگیا ہے حالات انتہائی خراب ہیں لوگوں کا سب کچھ ختم ہوگیا ہے نہ گھر رہا نہ روزگار،جوکچھ تھا سیلابی ریلے اپنے ساتھ بہہ کر لے گئے ۔یقینا اس گھمبیر صورتحال کے دوران مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اپنے تئیں جس سے جو بھی ہوسکے وہ امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے خاص کر وہ مخیر حضرات جو سکت رکھتے ہیں کروڑوں روپے کی امداد دینا بھی ان کے لیے کوئی بڑا مسئلہ نہیں ،بہت سے ایسے خاندان ہیں جو بڑے پیمانے پر ذاتی طور پر یہ کام کرسکتے ہیں امید ہے کہ جس ملک سے انہوں نے سب کچھ حاصل کیا آج اس مصیبت کی گھڑی میں وہ اپنے ملک اور قوم کو تنہا نہیں چھوڑینگے بلکہ متاثرین کا ہاتھ تھامیں گے جو اس وقت بے بسی کی تصویر بنے امداد کے منتظر ہیں۔ خواتین ، بچے، بزرگ جوان ہر کوئی متاثر ہوکر رہ گیا ہے جن کی بحالی ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس مشکل وقت میں ان کا ساتھ دیں اور انہیں تنہا نہ چھوڑیں ۔
حکومت کی جانب سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور وہ زمین پر دکھائی بھی دے ر ہے ہیں مگر اس طرح کا آفت کبھی پہلے نہیں آیا جس نے اتنے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہو، حکومت کے ساتھ فلاحی ادارے بھی بہت زیادہ متحرک دکھائی دے رہے ہیں اور اپنی تمام تر توانائی صرف کرکے دشوار گزار راستوں کے باوجود متاثرین تک پہنچ کر ان کی مدد کررہے ہیں ۔ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے 10 ارب روپے امداد کا اعلان کیا۔وزیر اعظم شہباز شریف بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقے جعفر آباد کے گاؤں حاجی اللہ دینو پہنچے اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب سے ملک بھر میں تباہی ہوئی ہے لیکن صوبہ سندھ اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ پورے پاکستان میں ایک ہزار سے زائد لوگ جاں بحق ہو چکے ہیں اور سوات، کالام سب علاقے بارشوں سے تباہ ہو گئے۔
سوات میں ہوٹلز آناً فاناً دریا برد ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ جعفر آباد میں ایکٹنگ گورنر بتا رہے تھے کہ فصلیں تباہ ہو گئی ہیں اور زیادہ پانی زیر زمین چلا جائے تو وہ بھی ٹھیک نہیں ہے کیونکہ زمین کے اندر زیادہ پانی جانے سے وہ خشک نہیں ہوتی۔ سب مل کر خدمت کریں اور مجھے خوشی ہے جس کیمپ میں گیا ہوں وہاں کھانا ملا۔ میں نے کہا ہے کہ اس علاقے کو جیسے بھی ہو بحال کریں اور پانی مہیا کریں۔وزیر اعظم نے کہاکہ ترکی سے طیب اردگان نے مجھ سے بات کی اور خوشی ہے کہ آج ترکی سے 2 جہاز امدادی سامان لے کر کراچی پہنچنے والے ہیں۔ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی سے بھی ٹیلیفون پر بات ہوئی اور متحدہ عرب امارات سے بھی آج سامان کے جہاز پہنچیں گے۔ دوست ممالک کے سربراہان مصیبت کی گھڑی میں ہمارے ساتھ ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ برطانیہ نے ڈیڑھ ملین پاؤنڈ کی امداد دی جس پر ان کا شکر گزار ہوں، مخیر حضرات آگے آئیں اور اپنے بھائیوں، ماؤں اور بچوں کی مدد کریں۔ مجھے علم ہے فنڈز آ رہے ہیں اور کل بھی ایک شخص نے 6 کروڑ روپے دیئے۔ امداد دینے والے شخص نے کہا کہ میرا نام ظاہر نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ایک گروپ آیا جس نے 45 کروڑ روپیہ دیا اور خود لوگ اپنی امداد پہنچا رہے ہیں، اللہ آپ کی دولت میں مزید اضافہ کرے۔ میں نے اپنی زندگی میں سیلاب کی ایسی صورتحال نہیں دیکھی۔
لاکھوں افراد کے گھر، مکان اجڑ گئے، ہزاروں جاں بحق اور زخمی ہوگئے، ہر متاثر خاندان کو 25 ہزار روپے حکومت دے رہی ہے۔دوسری جانب فلڈ کمیشن نے حالیہ سیلاب کو 2010 کے مقابلے میں زیادہ سنگین قرار دے دیا۔وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت سیلابی صورتحال پراجلاس ہوا جس میں این ڈی ایم اے اور فلڈ کمیشن کی جانب سے امدادی کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی۔فلڈ کمیشن نے بریفنگ کے دوران کہا کہ حالیہ سیلاب 2010کے مقابلے میں زیادہ سنگین ہے۔دوران اجلاس وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ بارشوں کی پیشگوئی، تباہ کاریوں کا صحیح اندازہ قیمتی جانیں بچانے میں معاون ہوگا، ادارے اپنی تعلقات عامہ کے ڈپارٹمنٹس کو فعال کریں، جھوٹی خبروں اور افراتفری پھیلانے والی من گھڑت رپورٹس کاسدباب یقینی بنائیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب کے بعد ملیریا، ہیضہ، ہیپاٹائٹس اور ڈینگی کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی بنائی جائے۔احسن اقبال نے متاثرہ ریلوے ٹریکس کی بحالی یقینی بنانے اور موبائل کمپنیوں کو متاثرہ علاقوں میں سروسز کی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ۔بہرحال اس موجودہ صورتحال میں سب کو سیاست سے بالاتر ہوکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا سیاستدانوں سے لے کر عام لوگوں تک سب کی متاثرین کو ضرورت ہے۔ امید ہے کہ سب اپنی مشترکہ کوششوں کے ذریعے اس آفت کو شکست دینے میںاپنا حصہ ڈالیں گے ۔