کوئٹہ: مرکزی نائب صدر بلوچستان عوامی پارٹی سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ قربانیوں سے رقم ہے قیام پاکستان سے آج تک ہماری جری اور بہادر افواج نے ملک و قوم کے تحفظ کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں۔
یوم دفاع ِ پاکستان کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں 6 ستمبر کا دن انتہائی اہمیت رکھتا ہے یہ وہ دن ہے۔
جس دن ہماری جری اور بہادر افواج نے اپنے سے کئی گنا طاقتور دشمن کا منہ توڑ جواب دے کر بھارتی افواج کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایااوربھارتی پیش قدمی کا بھرپور جواب دیتے ہوئے پاکستانی سرحدوں کی بخوبی حفاظت کی اور بزدل بھارتی دراندازوںکو اسلحہ و سازو سامان چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کیا 1965 ء کی جنگ نہ صرف ہماری بہادر افواج کے لئے ایک عظیم اور تاریخی جنگ ہے بلکہ اس جنگ کے دوران قوم کا حب الوطنی کا جذبہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔
اس جنگ میں ساری قوم ایک سیسہ پلائی دیوار کی مانند بن گئی تھی جسے شکست دینا ناممکن تھا۔انہوں نے کہا کہ ہماری آرمی ،نیوی ، فضائیہ اور پوری قوم نے مل کر ہر محاذ پر بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اوربزدل بھارتیوں کا غرور خاک میں ملاتے ہوئے اپنے وطن کی ایک انچ زمین بھی دشمن کو نہیں لینے دی جس کے لئے ساری قوم پاک افواج کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتی ہے عددی تعداد میں کم ہونے او رجنگی ساز و سامان کی قلت کے باوجود جذبہ ایمانی
جوان مردی، جراٗت اور بہادری کا عظیم الشان مظاہرہ کرتے ہوئے ہماری جری افواج نے اپنی جانوں کے نذرانے دے کر پاک وطن کی حفاظت کی اور دشمن کے قدم اکھاڑ دیئے اور مادر وطن کے دفاع کے لئے ناقابل تسخیربن گئے سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ آج کے دن ہمیں اس عہد کی تجدید کرنی ہے کہ ہم اپنے عظیم شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
اور اپنے پیارے پاک وطن پاکستان کے تحفظ ، سالمیت اور دفاع کے لئے اسی جذبہ ایمانی اور عزم کو ہمیشہ قائم رکھیں گے جس کا مظاہرہ پوری قوم نے 1965 ء کی جنگ کے دوران کیا۔یوم دفاع 2022ء بہت اہمیت کا حامل ہے کیوںکہ ہم بہت سے چیلنجوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ملک کو سیاسی و معاشی عدم استحکام کا سامنا ہے ۔ملک میں دشمن اپنے مذموم مقاصد کے لئے دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہا ہے۔ملک کو مہنگائی اور ڈالر کی اونچی اڑان سے بھی پریشانی کا سامنا ہے ۔
۔ایسے وقت میں وطن کی حفاظت اور مفادات کا خیال رکھنا ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے۔اس وقت سب سے بڑا چیلنج جو درپیش ہے وہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہ کاری سے ہونے والا قیمتی جانی و مالی نقصان ہے ۔اور اس چیلنج سے ہم اس وقت ہی نکل سکتے ہیں جب ہم میں جنگ ستمبر جیسی ملی یکجہتی اور اتحاد ہوگا۔ انشاء اللہ ہم بطور پاکستانی قوم سب مل کراور ایک دوسرے کا ساتھ دے کر اس مشکل وقت سے نکل جائیں گے ۔یہ سیاست کا وقت نہیں ، سیاست بعد میں ہو سکتی ہے ۔ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ بلوچستان کے عوام کی فوری امداداور بحالی ہے۔
حالیہ بارشیں معمول سے 411 فیصد زیادہ ہوئیں جس سے حالات کنٹرول سے باہر ہوئے ۔ بارشوں اور سیلاب سے سینکڑوں جانوںکا ضیاع ہوا جبکہ فصلوں اور مال مویشیوں کو حد درجہ نقصان پہنچنے کے علاوہ 90 ہزار سے زائد گھر جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں ۔
سڑکوں ، ڈیموں ، مواصلات ، گیس ، بجلی کی ترسیل کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ انشاء اللہ بہت جلد متاثرہ لوگوں کے نقصانات کا ازالہ فوری طور پر کیا جائے گا تاکہ بلوچستان کے سیلاب متاثرین اپنے گھروںمیں دوبارہ آباد ہو سکیں ۔