کوئٹہ : کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے ، نوجوان ہی پاکستان کو اسلامی فلاحی ممکن بناسکتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ میں منعقدہ بین الکلیاتی مباحثے میں جیتنے والے طالبعلموں میں تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان ڈاکٹر جاوید اقبال نے یونیورسٹی پہنچنے پر کمانڈر سدرن کمانڈ اور مہمانوں کا کا استقبال کیا۔ اس موقع پراسٹیٹ منسٹر میر جام کمال ، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ، جنرل آفیسرز اور یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر بھی موجود تھے۔کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا کہ بلوچستان کے طلباء انتہائی قابل اور محنتی ہیں ان کی کردار سازی اور کامیابی میں اساتذہ کا بہت کردار ہے انہوں نے کہا کہ وہ خود بلوچستان یونیورسٹی کے طالبعلم رہ چکے ہیں اور اس بات پر فخر ہے کہ ماسٹرز کی ڈگری اس یونیورسٹی سے لی۔ کمانڈر سدرن کمانڈ نے پروفیسرز ، یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کامستقبل ہماری نوجوان نسل سے وابستہ ہے۔ اور مجھے اس پر پورا یقین ہے کہ آپ کے ہوتے ہوئے پاکستان کا مستقبل تابناک اور روشن ہے۔ اور اس ملک کی باگ دوڑ بہت جلد آپ لوگوں کے ہاتھ میں آئیگی اور انشاء اللہ آپ اس ملک کو بہت آگے لے کر جائیں گے اور اسلامی فلاحی ممکت بنانا ہے۔ انہوں نے طلبا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ زندگی بذاتِ خود ایک یونیورسٹی ہے اور یہ زندگی کی یونیورسٹی دنیا کی بہترین یونیورسٹی ہے جس کی بنیاد دو چیزوں پر مشتمل ہے ایک محبت اور دوسرااپنی ذات کے علاوہ دیگر لوگوں کا خیال رکھنا ہے جو کہ ایک دوسرے سے منسلک ہیں ۔انہوں نے طلبا سے کہا کہ زندگی کی یونیورسٹی ہمیں سبق سکھاتی ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور ہم پر فرض ہے کہ ہم ایک دوسرے کا خیال رکھیں۔ اور اس خیال رکھنے میں والدین، عزیز و اقارب اور یہ ملک ہر چیز شامل ہے۔ اپنی سوسائٹی، اپنے صوبہ اور اپنے ملک کا خیال رکھنا ہے۔اگر ہم ان کا خیال نہیں رکھیں گے تو ہم ان کو کھو دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ قومیں میٹریل سے نہیں اقدار سے بنتی ہے، سوشل نظام سے پہلے ہمیں ایک اسٹیٹ بنانے کی ضرورت ہے جہاں پر ہر شخص کو انصاف ملنا چاہیے اور جب ہم زندگی کا یہ بنیادی نظا م سمجھ لیں تو پھر آگے سب کچھ آسان ہو جاتا ہے۔ سوشل سوسائٹی میں تین چیزیں بہت اہم ہیں ایک انصاف، دوسرا احسان اور تیسرا قربانی اوراگر ہم ان تینوں کا خیال رکھیں تو ہماری سماجی زندگی بہترین نمونہ بن سکتی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کا کہنا تھا کہ ہر انسان کیاندر اچھائی ، لالچ ، نفیساتی خواہشات اور شیطانی وصف ہوتی ہے۔ جب اچھائی ان باقی چیزوں پر غالب ہوتی ہے تو پھر سوچ بھی اچھی ہوگی۔ ہمیں روزانہ ان عناصر کی بنیاد پر خود کو پرکھنا چاہیے۔ لالچ اور نفیساتی خواہشات سے دور رہنے کیلئے ہمیں اپنے اندر اچھائی پیدا کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان ہے ، اسی طرح پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر بھی پاکستان ہے ، یہ ہماری شناخت ہے لیکن ان سب سے بڑھ کر پاکستان ہے ۔ ہم اس تقسیم سے اب آگے نکل چکے ہیں ۔ کمانڈر سدرن کمانڈ نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں سے ملنے اور آپ کے خیالات جاننے کے بعد مجھے یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ آپ پاکستان سے ہیں اور پاکستان آپ سے ہے۔ کمانڈر سدرن کمانڈ نے جیوے جیوے بلوچستان ، جیوے جیوے پاکستان کے نعرے پر اپنا خطاب ختم کیا۔ آخر میں نمایاں پوزیشن لینے والی یونیورسٹیوں میں انہوں نے انعامات تقسیم کئے۔